کون و مکاں
{ کَو (و لین) + نو (و مجہول) + مَکاں }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد سے مشتق دو اسما بالترتیب |کون| اور |مکان| کو عربی ہی سے ماخوذ حرف اضافت |و| کے ذریعے ملانے سے مرکب اضافی بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٧٢ء کو "دیوان عبداللہ قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم ظرف ( مذکر - واحد )
کون و مکاں کے معنی
١ - دنیا، جہاں، عالم۔
مستی میں رازِ کون و مکاں برملا کہیں پر کیا کروں مغاں کا اشارا نہیں مجھے (١٩٨٦ء، قومی زبان، کراچی، ستمبر، ٤٨)