کٹیا کے معنی
کٹیا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کُٹ + یا }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم |کٹی| کی تصغیر ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩١٢ء کو "کلام محروم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(کانٹا کی تصغیر) چھوٹا ہک","بھٹ کٹیا","بھینس کا مادہ بچہ","دودھ کا برتن","قصاب (کاٹنا سے)","لکڑی یا مٹی کا چھوٹا برتن","مچھلی پکڑنے کا کانٹا","موٹی گھاس جو غیر کاشت زمینوں میں اگتی ہے","کاٹنے والا شخص","کٹی کی تصغیر"]
اسم
اسم ظرف مکاں ( مؤنث - واحد )
کٹیا کے معنی
"عشق کا راز افشا ہو جاتا ہے تو شہزادہ صاحب دریا کے دوسرے کنارے کٹیا بنا لیتے ہیں۔" (١٩٨٢ء، فیضان فیض، ١١٩)
کٹیا کے مترادف
جھونپڑی
بوچڑ, جلاد, جُھگّی, جھونپڑی, سفاک, سمادھ, ظالم, فرمانروا, قصائی, قصاب, مڑھی, کسائ
شاعری
- راہیل چنبیلی بھی جلوہ ہے ڈلیا کا
دم بھرتا ہے جنت سے ہر پھول کٹیا کا - بھٹ کٹیا کے ارے کانٹے پڑیں‘ مٹھی خاک
رائی اور نون ترے دیدوں میں تھوڑے پتھر
محاورات
- باپ نرکٹیا پوت بھگتیا
- جاگتے کی کٹیا اور سوتے کا کڑا
- جل میں مچھلی نونو کٹیا بخرا
- سوتے کا کٹہرا جاگتے کی کٹیا