کپ کے معنی

کپ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ کَپ }

تفصیلات

iانگریزی زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم اور گا ہے متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٩٠٣ء کو "لیکچروں کا مجموعہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["کواں","اناج کا ذخیرہ","بُھس کا ڈھیر جو بشکل گنبد بنا دیتے ہیں","تودہ کرنا","گھاس کي گڈي"]

Cup کَپ

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), متعلق فعل

اقسام اسم

  • ["جمع غیر ندائی : کَپوں[کَپوں (واؤ مجہول)]"]

کپ کے معنی

["١ - پیالہ، پیالی، فنجان (خصوصاً کنڈے والی)۔","٢ - کسی دھات کا عموماً چاندی یا سونے کا (چھوٹا یا بڑا) پیالہ گلاس نما ظرف جو حسن کارکردگی یا ہم پیشہ لوگوں کے مقابلے میں بہتر کام کرنے کو انعام میں دیا جاتا ہے۔"]

["\"موہنی نے زور سے چلا کر کہا، ارے بھئی ایک کپ چائے لاؤ۔\" (١٩٦١ء، ستاروں کی سیر، ٥١)","\"کالج کے زمانے کا ایک میلا کچیلا کپ رکھا تھا۔\" (١٩٨٧ء، حصار، ١٧٢)"]

["١ - پیالہ بھر۔"]

["\"اوپر سے شیر گاؤ ایک کپ جو مصری سے شیریں کر لیا گیا ہو نوش کرائیں۔\" (١٩٣٧ء، سلک الدّرر، ٦١)"]

شاعری

  • وہ کوئی اور تھا شب خون مارنے والا
    ہمیں نہ مارو کپ ہم بے ضرر فرشتے ہیں
  • آج کہ اک روٹی کی خاطر کارڈ دِکھاتا پھرتا ہے
    سارے کپ کی روٹی دے دے ، ایس اایسا دہقاں تھا

محاورات

  • ‌کوئلوں ‌کی ‌دلالی ‌میں ‌(منہ ‌بھی ‌کالا ‌کپڑے ‌بھی ‌کالے) ‌ہاتھ ‌کالے
  • آٹھ آٹھ پہر(پا) جامے(کپڑوں) سے باہر رہنا
  • اجل برن ادھینتا ایک چرن دو دھیان۔ ہم جانے تم بھگت ہو نرے کپٹ کی کان
  • اس مانس کو دوراں تا ہو۔ جاکو کپتی تم سوں پاؤ
  • اس نر سے تم ملو نہ کوئی۔ جاکو دیکھو کپٹی ڈھوئی
  • انگریزی راج تن کو کپڑا نہ پیٹ کو ناج
  • انکر بیندور دیکھ اپن کپاڑ پھوڑے
  • اونٹ ‌مرا ‌کپڑے ‌کے ‌سر
  • اونٹ مرا کپڑے کے سر
  • ایک حسن آدمی ہزار حسن کپڑا۔ لاکھ حسن زیور کروڑ حسن نخرا

Related Words of "کپ":