کچوری کے معنی
کچوری کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَچو (واؤ مجہول) + ری }
تفصیلات
iسنسکرت زبان سے ماخوذ اسم ہے۔ اردو میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٢٧ء کو "ہدایت المومنین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(س کَچ پور کا۔ چمکتی ہوئی پوری)","امانت خانی زردے کی ٹکیا","امانت خانی زردے کی ٹکیہ","پوری کا نقیض","ماش کی دال بھری ہوئی پوری جو کڑھائی میں تلی جاتی ہے","ماش کی دال کی پوری جو موٹی اور خستہ ہوتی ہے"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : کَچورِیاں[کَچو (واؤ مجہول) + رِیاں]
- جمع غیر ندائی : کَچورِیوں[کَچو (واؤ مجہول) + رِیوں (واؤ مجہول)]
کچوری کے معنی
١ - ماش کی پِسی ہوئی دال کی مسالے دار پوری جو پھولی ہوئی اور خستہ ہوتی ہے۔
"دودھ کے شربت اور انواع اقسام کی مٹھائیاں پھل پوری، کچوری . خاطر مدارت ہوئی۔" (١٩٦٤ء، نور مشرق، ٤١)
٢ - تمباکو کی ایک قسم، امانت، خالی زردے کی ٹکیا۔ (فرہنگ آصفیہ؛ پلیٹس)
کچوری english meaning
a kind of pastry made of flour and bruised pulsefried in ghi or oil; a kind of dry tobacco
شاعری
- عیش و طرب کے نکی دوئے پھر کہاں سے ہوں
حلوا کچوری مال بُوئے پھر کہاں سے ہوں
محاورات
- تولا بھر کی چارکچوری۔ کھرما ماشے ڈھائی کا۔ لالہ جی نے بیاہ رچایا دبھلا بیچ لگائی کا
- تین کچوری نو براتی کھاو چورم چور اے گھر باسی تیرے بیاہ ہے یا لوٹم لوٹ۔ بدی جب کرتی ہے ایسا ہی کرتی ہے
- رام جی نے بیٹا دیا وہ بھی مسلمان کا پوری کچوری کھاتا نہیں مانگے ٹکڑا نان کا
- ماسے بھر کی چار کچوری کھر ماما سے ڈھائی کا، گھر میں روویں بہن بھانجی باہر رووے نائی کا،دیرے دھیرے جیموں پنچوں دیکھو گجب کھدائی کا،لالہ جی نے بیاہ رچایا لہنگا بیچ لگائی کا
- کچا تو کچوری مانگے پوری مانگے پورا۔ نون مرچ تو کایتھ مانگے مامن مانگے پورا