کہیں سے کے معنی
کہیں سے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کَہِیں + سے }
تفصیلات
١ - کسی اونچے مقام سے (بطور طنز) کسی جگہ سے۔, m["کسی جگہ سے","کسی مقام سے","کہیں سے لاؤ مگر ہم کو دو"]
اسم
متعلق فعل
کہیں سے کے معنی
١ - کسی اونچے مقام سے (بطور طنز) کسی جگہ سے۔
کہیں سے english meaning
from anywhere
شاعری
- کیا مرگئے ہیں اہلِ جنوں‘ کچھ خبر تو لو
اٹھتی نہیں کہیں سے بھی دار و رسن کی بات - کوئی خبر خوشی کی کہیں سے ملے منیر
اس روز و شب میں ایک دن ایسا کمال ہو - خُدا اور خلقِ خُدا
یہ خلقِ خُدا جو بکھرے ہُوئے
بے نام و نشاں پتّوں کی طرح
بے چین ہَوا کے رَستے میں گھبرائی ہوئی سی پھرتی ہے
آنکھوں میں شکستہ خواب لیے
سینے میں دلِ بیتاب لیے
ہونٹوں میں کراہیں ضبط کیے
ماتھے کے دریدہ صفحے پر
اِک مہرِ ندامت ثبت کیے ٹھکرائی ہوئی سی پھرتی ہے
اے اہلِ چشم اے اہلِ جفا!
یہ طبل و علم یہ تاج و کُلاہ و تختِ شہی
اس وقت تمہارے ساتھ سہی
تاریخ مگر یہ کہتی ہے
اسی خلقِ خدا کے ملبے سے اِک گُونج کہیں سے اُٹھتی ہے
یہ دھرتی کروٹ لیتی ہے اور منظر بدلے جاتے ہیں
یہ طبل و عَلم ‘ یہ تختِ شہی‘ سب خلقِ خدا کے ملبے کا
اِک حصّہ بنتے جاتے ہیں
ہر راج محل کے پہلو میں اِک رستہ ایسا ہوتا ہے
مقتل کی طرف جو کھُلتا ہے اور بِن بتلائے آتا ہے
تختوں کو خالی کرتا ہے اور قبریں بھرتا جاتا ہے - چراغِ رنگ نوا،اب کہیں سے روشن ہو
سکوتِ شامِ سفر، کب سے انتظار میں ہے - پرندوں کی زباں بدلی، کہیں سے ڈھونڈلے تو بھی
نئی طرزِ فغاں اے دل کہ ہے ایجاد کا موسم - کہیں سے اس حسین آواز کی خوشبو پکارے گی
تو اس کے ساتھ بدلے گا دلِ برباد کا موسم - کہیں سے آمل تو مجھ سے پیارے جو میرے دل کو ٹک آوے دیناں
تمھاری آسا لگی ہے نمدن تمھارے درشن کو ترسیں نیناں - نکل کر تم مری آغوش سے اس حال کو پہنچے
کہیں سے چل دیا دامن کہیں سے آستیں نکلی - کس نے رندوں کے سوا اس کو قبولاساقی
دختر رز کی کہیں سے نہ کبھی بات آئی - فرش سے اڑکے چلا عرش بریں پر پہنچا
بات کہنے میں کہیں سے وہ کہیں پر پہنچا
محاورات
- بڑا آیا کہیں سے افلاطون کا سالا
- پاؤں کہیں (ڈالنا) رکھنا پڑنا کہیں۔ پاؤں کہیں سے کہیں پڑنا