کیونکہ کے معنی
کیونکہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ کِیُوں (ک، ی مخلوط) + کِہ }
تفصیلات
i|کیوں| صرف استفہام اور |کہ| صرف بیان ہے۔ یہ لفظ دونوں کا مرکب ہے۔ اردو میں ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے کلیات میں استعمال ہوا۔, m["اس سبب سے کہ","اس طرح پر کہ","اس لئے کہ","اس واسطے کہ","اس وجہ سے کہ"]
اسم
حرف علت
کیونکہ کے معنی
١ - اس لیے کہ، اس سبب سے کہ۔
مہر سباب کا زوال ہو گیا جب تو کیا رہا گرمئ عشق الوداع کیونکہ وہ دھوپ ڈھل گئ (١٩١٦ء، تجلائے شہاب ثاقب، ٢٣٥)
٢ - کس طرح، کیسے۔
کیونکہ بزم دہر میں اگلی سی وہ رونق نہیں اب عزیز و اقربا پر کوئ میرا حق نہیں (١٩٢٠ء، روح ادب)
کیونکہ english meaning
becausebecause thatsince; in thatin as much as.
شاعری
- کیونکہ نقاش ازل نے نقش ابرو کا کیا
کام ہے اِک تیرے مُنہ پر کھینچنا شمشیر کا - اُس ماہِ چاردہ کا چھپے عشق کیونکہ آہ
اب تو تمام شہر میں مشہور ہوگیا - کریں نہ کیونکہ یہ ترکاں بلند پروازی
انھوں کا طائر سِدرہ نشین شکار ہوا - رہ جاؤں چپ نہ کیونکہ بُرا جی میں مان کر
آؤ بھلا کبھو تو سوجاؤ زبان کر!! - یہ کہے کیونکہ کہ خوباں سے کچھ نہیں مطلب
لگے جو پھرتے ہیں ہم کچھ تو مدعا بھی ہے - فرہاد و قیس ساتھ کے سب کب کے چل بسے
دیکھیں نباہ کیونکہ ہو اب ہم چھڑے رہے - کیونکہ کہئے کہ اثر گویۂ مجنوں کو نہ تھا
گرد نمناک ہے اب تک بھی بیابانوں کی - سخت کر جی کیونکہ یکباری کریں ہم ترک شہر
ان گلی کوچوں میں ہم نے کھائے ہیں پتھر بہت - تجھ سے یوسف کو کیونکہ نسبت دیں
تب شنیدہ ہو دیدہ کے مانند - کیونکہ نکلا جائے بحرِ غم سے مجھ بے دل کے پاس
آکے ڈوبی جاتی ہے کشتی مری ساحل کے پاس