گرفت کے معنی

گرفت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ گِرِفْت }

تفصیلات

iفارسی زبان میں مصدر |گرفتن| کا حاصل مصدر |گرفت| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٤٤ء کو "ترجمہ گلستان" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پکڑنا","باز پرس","پکڑنے کی جگہ","حرف گیری","مطالبہ (کرنا ہونا کے ساتھ)","نکتہ چینی"]

گرفتن گِرِفْت

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : گِرِفْتوں[گِرِف + توں (و مجہول)]

گرفت کے معنی

١ - کسی چیز کو پکڑنے یا تھامنے کا عمل، پکڑ۔

"یوسف کی گرفت ہلکی پڑ گئی تو وہ اس کے قریب گیا اور بہت نرمی سے بولا۔" (١٩٨٣ء، ساتواں چراغ، ٣١)

٢ - پکڑنے کا انداز یا طریقہ۔

"قلم کی صحیح گرفت بھی خوشنویس کے لیے ضروری ہے۔" (١٩٦٣ء، صحیفہ خوشنویساں، ٢٠٤)

٣ - پکڑ (گناہ اور خطا کے لیے)، مواخذہ۔

 جھگڑے پڑے ہیں میری گرفت و نجات کے دوزخ میں اور رحمت پروردگار میں (١٨٩٥ء، دیوان راسخ دہلوی، ٢٠٠)

٤ - اعتراض، حرف گیری، نکتہ چینی۔

"صدرالشریعۃ کی یہ ساری تقریر صرف لفظی گرفتوں پر مبنی ہے۔" (١٩٥٦ء، مناظر احسن گیلانی، عبقات (ترجمہ)، ٢٤٨)

٥ - بازپرس، سرزنش۔

"میں اپنی طرف سے کوئی ایسی حرکت نہ کروں گا جس سے گرفت ہو۔" (١٩٢٢ء، گوشۂ عافیت، ٧٠:١)

٦ - [ مجازا ] زبان کا لڑکھڑانا، لکنت۔

"اب بھی کبھی کبھی بولنے میں گرفت ہوتی ہے۔" (١٩٢٢ء، گوشۂ عافیت، ٧٠:١)

٧ - [ مجازا ] ثقل سماعت، گرانی گوش، بہراپن۔

"مشام بوئے غضب سے دماغ کے کوفے میں جا گھسا اور کان کی گرفت یا کسی وجہ سے میں کاٹھ کا الو ہو گیا۔" (١٩١٥ء، پیاری دنیا، ١٢)

٨ - روک ٹوک، دار و گیر، پکڑ دھکڑ۔

"بچوں کو جلدی سے چھپانے کی کوشش کی گئی کیونکہ اب قانون کی گرفت کا ڈر تھا۔" (١٩١٣ء، سی پارۂ دل، ٢١٢:١)

٩ - پابندی۔

"اس وقت بھی ان لوگوں پر اس دستورالعمل کی ویسی ہی سخت گرفت قائم رہتی ہے۔" (١٨٨٤ء، مقدمہ تحقیق الجہاد، ١١٥)

١٠ - قبضہ، قابو، دسترس۔

"جب انھیں یقین ہو گیا کہ حضور ان کی گرفت سے نکل گئے تو انھوں نے حضور کی گرفتاری کے لیے سو اونٹ انعام میں دینے کا اعلان کیا۔" (١٩٦٢ء، محسن اعظم اور محسنین، ٤٣)

١١ - تسلط، غلبہ۔

"جب تک مسلمانوں کی سیاسی گرفت برصغیر پر مضبوط رہی اسے ظاہر نہ ہونے دیا۔" (١٩٧٧ء، ہندی اردو تنازع، ٤)

١٢ - پکڑنے کی جگہ، دستہ، قبضہ، موٹھ۔

"بسم اللہ کہہ کر پتھر پر زور کیا، گرفت نہ تھی کہ اسے بلند کرتے۔" (١٩٠٨ء، آفتاب شجاعت، ١، ٧٨٥:٥)

١٣ - جکڑاؤ، اتصال، پیوستگی۔

"پانی کے اجزا آپس میں اس طرح بے تکلف ہرتے پھرتے ہیں پھر یہ نہ سمجھنا کہ ان میں کچھ گرفت نہیں ہوتی۔" (١٨٨٩ء، مبادی العلوم، ٢٥)

١٤ - گود، آغوش، کولی۔ (فرہنگ آصفیہ)

"کاربن کی الیکٹرانی ترتیب کے تحت کاربن کی گرفت (Valency) دو ہے۔" (١٩٨٠ء، غیر نامیاتی کیمیا، ٢١)

١٥ - [ کیمیا ] ہائیڈروجن کے ایک جوہر کی قوت ترکیبی، کسی جوہر کی قابلیت امتزاج۔

گرفت کے جملے اور مرکبات

گرفت و گیر

گرفت english meaning

Takingseizurecapture; handlegraspholdclutch; an objection; criticism.

شاعری

  • میں کائنات کو غم سے نجات دے دوں گا
    مری گرفت میں اک دن اگر تباہی دو
  • بہرام جو گور کو کڑ لیتا تھا
    خود گور کی ہے گرفت میں اب بہرام

محاورات

  • آپ اپنے حال میں گرفتار ہونا
  • آپ ہی ناک (اور) چوٹی گرفتار ہیں
  • آد میاں گم شدند ملک خدا خر گرفت
  • اپنی ناک چوٹی گرفتار
  • بلا میں پڑجانا پڑنا۔ پھنسنا یا گرفتار ہونا
  • تکبر عزازیل را خوار کرد۔ بزندان لعنت گرفتار کرد
  • حق بہ مرکز قرار گرفت
  • خطائے بزرگاں گرفتن خطاست
  • سگ اصحاب کہف روزے چند۔ پئے نیکال گرفت و مردم شد
  • شامت اعمال ما صورت نادر گرفت

Related Words of "گرفت":