گزر کے معنی
گزر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
m["گزرنا","آمد و رفت","بسر اوقات","پار جانا","درجہ دوم کے اخیر میں گرم اور درجہ اوّل میں تر ہے","گُزر بسر","گزرنا کا","مزاجاً درجہ دوم کے اخیر میں گرم اور درجہ اول میں تر ہے"]
گزر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
m["گزرنا","آمد و رفت","بسر اوقات","پار جانا","درجہ دوم کے اخیر میں گرم اور درجہ اوّل میں تر ہے","گُزر بسر","گزرنا کا","مزاجاً درجہ دوم کے اخیر میں گرم اور درجہ اول میں تر ہے"]
"تم کو اپنے وطن کو دشمن کے ناپاک قدم سے پاک کرنا ہے اور ان کو دکھانا ہے کہ مسلمان اس گئی گزری حالت میں بھی اخوۃ کی دولت سے مالا مال ہیں۔" (١٩٢٣ء، تیغِ کمال، ٤٢)
"اب کیا کریدہے گئی گزری باتوں کی۔" (١٩٨٨ء، جب دیواریں گریہ کرتی ہیں، ١٦٢)
"اگر اس گئے گزرے زمانے میں سدا چار اس درجہ تک بڑھ جاتا ہے تو اس میں شک نہیں کہ جب صرف روپیہ کمانا ہی کام کرنے کا واحد مقصد نہ رہے گا۔" (١٩٤١ء، آزاد سماج، ٥٣)
کوئی مطلب موجود نہیں
کوئی مطلب موجود نہیں