گفتار کے معنی
گفتار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ گُف + تار }
تفصیلات
١ - بول چال، گفتگو، کلام۔, m["بات چیت","برسنے والا","بول چال","تلخ گفتار","ذکر اذکار","قیل و قال","مرکبات میں جیسے شیریں گفتار","کہا سُننا","کہنے والا"]
اسم
اسم کیفیت
گفتار کے معنی
١ - بول چال، گفتگو، کلام۔
گفتار کے مترادف
گویائی
اُپدیش, بات, بانی, بچن, بول, تقریر, تکلّم, سخن, قول, گفتگو, گوبائی, گویائی, مقولہ, نطق, وعظ, کلام
شاعری
- میر کو ضعف میں میں دیکھ کہا کچھ کہئے
ہے تجے کوئی گھڑی قوتِ گفتار ہنوز - بحثِ نالہ بھی کیجئو بلبل!
پہلے پیدا تو کر لبِ گفتار - بیکلی اُس کی نہ ظاہر تھی جو تو اے بلبل
دم کش میر ہوئی اُس لبِ گفتار کے ساتھ - قہقہوں سے ہوگئی خالی مرے گھر کی منڈیر
کچھ بتا کر بھی نہ خوش گفتار ہمسائے گئے - گفتار میں نہ پوچھئے کیسی بلا ہے وہ
سو جھوٹ بولنے پہ بھی سچا لگا ہے وہ - تج میٹھری لباں کو کرنش ہزار تل تل
ہور اوس تیری بھولاؤ گفتار کوں سجود - اب تو گفتار میں خود آکہ ہے بجھنے کے قریب
تونے بھڑکائی تھی جو نامہ وپیغام سے آگ - سغرا نے کہا صاحبو کیا کرتے ہو گفتار
اک بات پکڑلی کہ یہ بیمار ہے بیمار - تلخ باتوں سوں ہر یک کے کیوں نہ ہووے ترش رو
اس شکر لب کی میٹھی گفتار کا ہوں میں حریص - دلا خاموش اس گفتار سے بہتر ہے خاموشی۔
فلک ہے حلقہ پر کار نقطہ عقل انسانی
محاورات
- اول اندیش و آنگہے گفتار
- دستار رفتار گفتار جدی جدی
- دستار گفتار اپنے ہی کام آتی ہے
- مزن بے تامل بگفتار دم
- نہ تنہا عشق ازویدار خیزد، بساکیں دولت ازگفتار خیزد