گھیرا کے معنی

گھیرا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ گھے + را }

تفصیلات

١ - حلقہ، دائرہ، کنڈل۔, m["پلنگ کی نواڑ کھولکر چادر بچھاتے ہیں۔ جو بیٹھے گر پڑتا ہے","چار دیواری","قلعہ بندی","وہ مدور چیز جو کسی چیز کو احاطہ کرے"]

اسم

اسم نکرہ

گھیرا کے معنی

١ - حلقہ، دائرہ، کنڈل۔

گھیرا کے مترادف

احصار, حد, حلقہ, سائکل, محاصرہ, محیط

احاطہ, ارادہ, باڑا, چکر, حلقہ, دائرہ, دور, فصیل, گردا, گروہ, محاصرہ, محیط, منڈل, نرغہ, کنارہ, کنڈل, کُنڈل, کور

گھیرا کے جملے اور مرکبات

گھیرا گھیر

گھیرا english meaning

blockade

شاعری

  • مجھ تک تو نہ پہنچیں گی کرنیں کسی سُورج کی
    ان اونچے مکانوں نے گھر کو مرے گھیرا ہے
  • منجدہار سے ڈر کر جو پلٹ آئے تھے کم ظرف
    طوفان نے گھیرا انہیں ساحل کی طرف سے
  • یہ ہوا کیسی چلی‘ تنکوں نے گھیرا نے مجھے
    آشیانے سے مرے میر اقفس پیدا ہوا
  • نگاہ و غمزہ و ناز و ادا نے دل کو گھیرا ہے
    کیا ان کافروں نے حملہ بیچارے مسلماں پر
  • درد و اند وہ نے ہے چار طرف سے گھیرا
    آنسو تھمتے ہی نہیں ضبط کیا بہوتیرا
  • دل میں ہے تو سمایا آنکھوں میں تیرا جلوا
    اللہ بت نے کیسا گھیرا ہے گھر خدا کا
  • ناز و انداز و ادا نے دل کو یوں گھیرا ہے آہ
    صید گہ میں گھیرتے ہیں جس طرح نخچیر کو
  • گھیرا تو ہے سر رہ ہوں منتظر و لیکن
    کیا جانیے کدھر کو ہوگا عبور تیرا

محاورات

  • پتریا کا ڈیرا جیسے ٹھگوں کا گھیرا
  • تل گھیرا اوپر سہرا
  • تلے گھیرا اوپر سہرا
  • ننگی (گھر سے گھاٹ) نے گھیرا گھاٹ نہ نہاوے نہ نہانے دے
  • کمبختی نے تو نہیں گھیرا۔ کمبختیوں نے گھیرا ہے

Related Words of "گھیرا":