ہمدرد کے معنی

ہمدرد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ ہَم + دَرْد }

تفصیلات

١ - درد مند، شریک درد، دکھ دار کا ساتھی، درد شریک، غم خوا۔, m["درد شریک","درد مند","دکھ درد کا ساتھی","شریک درد","غم گسار"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

ہمدرد کے معنی

١ - درد مند، شریک درد، دکھ دار کا ساتھی، درد شریک، غم خوا۔

ہمدرد کے مترادف

اپنا, شفیق, جگر سوز

غمخوار, مددگار, معاون, ہمدم

ہمدرد english meaning

condolersympatheticsympathiser

شاعری

  • (دلدار بھٹی کے لیے ایک نظم)

    کِس کا ہمدرد نہ تھا‘ دوست نہ تھا‘ یار نہ تھا
    وہ فقط میرا ہی دلدار نہ تھا

    قہقہے بانٹتا پھرتا تھا گلی کوچوں میں
    اپنی باتوں سے سبھی درد بُھلا دیتا تھا
    اُس کی جیبوں میں بھرے رہتے تھے سکّے‘ غم کے
    پھر بھی ہر بزم کو گُلزار بنا دیتا تھا

    ہر دُکھی دل کی تڑپ
    اُس کی آنکھوں کی لہو رنگ فضا میں گُھل کر
    اُس کی راتوں میں سُلگ اُٹھتی تھی

    میری اور اُس کی رفاقت کا سفر
    ایسے گُزرا ہے کہ اب سوچتا ہوں
    یہ جو پچیس برس
    آرزو رنگ ستاروں کی طرح لگتے تھے
    کیسے آنکھوں میں اُتر آئے ہیں آنسو بن کر!
    اُس کو روکے گی کسی قبر کی مٹی کیسے!
    وہ تو منظر میں بکھر جاتا تھا خُوشبو بن کر!
    اُس کا سینہ تھا مگر پیار کا دریا کوئی
    ہر دکھی روح کو سیراب کیے جاتا تھا
    نام کا اپنے بھرم اُس نے کچھ ایسے رکھا
    دلِ احباب کو مہتاب کیے جاتا تھا
    کوئی پھل دار شجر ہو سرِ راہے‘ جیسے
    کسی بدلے‘ کسی نسبت کا طلبگار نہ تھا
    اپنی نیکی کی مسّرت تھی‘ اثاثہ اُس کا
    اُس کو کچھ اہلِ تجارت سے سروکار نہ تھا

    کس کا ہمدرد نہ تھا‘ دوست نہ تھا‘ یار نہ تھا
    وہ فقط میرا ہی دلدار نہ تھا
  • الفت ہمدرد میں باز آئیں آنکھیں خواب سے
    نیند اوڑ جاتی ہے ہر شب نالہ سرخاب سے
  • غم ہجر ہمدرد اپنا ہوا ہے
    اکیلے تھے اب ہم دو کیلے ہوئے ہیں

محاورات

  • جس لینا ہو تو ہمدردی کرو

Related Words of "ہمدرد":