ہیبت کے معنی
ہیبت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ہَے (ی لین) + بَت }
تفصیلات
١ - خوف، دہشت، بھے، ڈر، رعب، دھاک، دھڑکا۔, m["ڈرنا"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
ہیبت کے معنی
١ - خوف، دہشت، بھے، ڈر، رعب، دھاک، دھڑکا۔
ہیبت کے مترادف
خوف, ڈر, دہشت
بَھے, جلدی, خوف, دھاک, دھڑکا, دہشت, رعب, گھبراہٹ, ڈر, ہول, ہَیَبَ
ہیبت english meaning
fear; frightdread; horrorawedreadfearhorror
شاعری
- ڈر جانا ہے دشت و جبل نے تنہائی کی ہیبت سے
آدھی رات کو جب مہتاب نے تاریکی سے اُبھرنا ہے - تھے غیظ میں جو بازوئے سلطان انس وجاں
تھرارہا تھا شیر کی ہیبت سے آسماں - اللہ کی ہیبت سیتی قلم
سر شق ہو رہا حیرت سے تدم - اگر ہیبت اس کا نہ دھرتا پون
اڑاسٹ دیتا بُھیں کوں تنکے نمن - غم بیقدری ہیبت سے جگر خاک ہوا
خرق افلاک سمجتا تھا میں کتنا دشوار - دیکھتے ہی اس کا ہیبت سے گیا سینہ دھڑک
مند گئیں آنکھیں وہیں اور کھا گئیں پلکیں جھپک - تیری ہیبت سے نہ فلک کے تلے
کانپتی ہے زمیں کے بیچ گڑنت - سو ہیبت زدہ ہو نکل خاک تیں
گھوسے جا کے پاتال منے دھاک تیں - لگیا ایک چھورے کیرے جوں دنبال
ہو ہیبت سوں اس کے وہ چھورا نڈھال - جس کے ہے ہیبت شفاعت سیں
کھل بلی حشر کے مواقف میں