یعنی کے معنی
یعنی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ یَع + نی }
تفصیلات
١ - جانو، ارتھات، مراد، مطلب۔, m["(مضارع) عَنَیَ کا","مراد یہ ہے","مطلب یہ ہے"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
یعنی کے معنی
١ - جانو، ارتھات، مراد، مطلب۔
شاعری
- عشق کی تہمت جب نہ ہوئی تھی کاہیکو ایسی شہرت ہے
شہر میں اب رسوا ہیں یعنی بدنامی سے کام کیا - یعنی کہ اپنے عشق کے حیران کار میر
دیوار کے سے نقشِ در اوپر کھڑے رہے - یہ مشتِ خاک یعنی انسان ہی ہے روشن
ورنہ اُٹھائی کن نے اس آسماں کی ٹکر - گریہ خونیں ٹک بھی رہے تو خاک سی منہ پر اُڑتی ہے
شام و سحر رہتے ہیں یعنی اپنے لہو کے پیاسے ہم - یعنی مانندِ صبح دُنیا میں
ہم جو پیدا ہوئے سو پیر ہوئے - زندگی بھر یوں تو اس نے آہ دکھ پایا بہت
ضبط غم کی سعی لا یعنی میں غم کھایا بہت - رونا روز شمار کا مجھ کو آٹھ پہر اب رہتا ہے
یعنی میری گناہوں کو کچھ حصر و حد و حساب نہیں - حصر فضائل شہ ذیشاں محال ہے
یعنی شمار قطرہ باراں محال ہے - کاش نکلے آپ کا ارمان عیش بے خلش
اور مرے سینے سے نکلے خار غم یعنی یہ دم - وہ ساکن خانۂ سلاسل
یعنی وہ بکاؤ لی بے دل