اسلحہ کے معنی
اسلحہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَس + لِحَہ }
تفصیلات
iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ |سِلاح| سے جمع ہے۔ اردو میں اکثر بطور واحد استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٢ء کو "طلسم شایاں" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آلاتِ جنگ","جنگ کے ہتھیار (تلوار، بندوق وغیرہ)","حملے اور دفاع کا ساز و سامان جو جنگ کے موقع پر استعمال ہوتا ہے","سامانِ جنگ","سامانِ حرب","سلاح کی جمع","لڑائی کے ہتھیار","وہ آلات جو سپاہی اپنے جسم پر سجاتا ہے"]
سلح اَسْلِحَہ
اسم
اسم آلہ ( مذکر - واحد، جمع )
اقسام اسم
- واحد : سِلاح[سِلاح]
- واحد غیر ندائی : اَسْلِحے[اَس + لِحے]
- جمع : اَسْلِحے[اَس + لِحے]
- جمع استثنائی : اَسْلِحات[اَس + لِحات]
- جمع غیر ندائی : اَسْلِحوں[اَس + لِحوں (و مجہول)]
اسلحہ کے معنی
اسلحہ سامنے آتے ہی ہوا جوش دغا پہنے دستانے تو دل اور بھی دو ہاتھ ہاتھ بڑھا (١٩٤٢ء، خمسۂ متحیرہ، آرزو، ١٩:٥)
اسلحہ کے جملے اور مرکبات
اسلحہ ساز, اسلحہ خانہ, اسلحہ سازی, اسلحۂ آتشیں
اسلحہ english meaning
Armsweaponsimplements of war; armourarmourarmsto moistento steepto wet
شاعری
- جب کہ ان کے اسلحہ تھے تیر و گوپال و گمند
جب کہ ان کے مرکبوں میں تھے ابل‘ خچر‘ حمار - اسلحہ بھیگ گیا توپوں ے گولے اگلے
اور مہتاب دکھائی تو گئی رنجک چاٹ - اسلحہ سج کے چلے خیمے سے زینب کے پِسر
دیکھتا رہ گیا فرزندِ جنابِ شبَر