اشک
{ اَشْک }
تفصیلات
iفارسی زبان سے اسم جامد ہے۔ اردو میں ١٥٦٤ کو سب سے پہلے حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : اَشْکوں[اَش + کوں (و مجہول)]
اشک کے معنی
١ - وہ پانی جو رنج، تکلیف یا بے حد خوشی کے وقت آنکھوں میں امڈے، آنسو۔
جو ہنسا تو صورت زخم دل کہ لہو کے قطرے ٹپک پڑے میں ستم رسیدہ ہوں آرزو نہ بہاؤں اشک تو کیا کروں (١٩٥١ء، آرزو، ساز حیات، ٢٠)
مترادف
آنجھو, آنسو, ٹسوا
مرکبات
اشک افشاں, اشک بار, اشک بلبل, اشک خونیں, اشک ریز, اشک ریزاں, اشک شمع, اشک شوئی, اشک غلطاں
انگلش
["shedding tears","weeping","mourning"]