اعراف کے معنی
اعراف کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَع + راف }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(اسلامیات) دوزخ اور جنت کے درمیان ایک مقام (جہاں کے رہنے والے دوزخیوں اور جنتیوں کو پہچانیں گے","(تصوف) ٫وہ مطلعے جو مقامات شہود حق کے ہیں اشیا میں جس حال میں حق صفات کے ساتھ انہی اشیا میں متجلی ہے کیونکہ وہ اشیا مظاہر ان صفات کی ہیں اور یہ مقام اشراف اور اطلاع کا ہے اطراف اشیا کے اوپر،","(مجازاً) آرام اور تکلیف کی درمیانی حالت","پل صراط سے ایک بلند مقام کا نام","دوزخ اور بہشت کا درمیانی مقام","دوزخ اور بہشت کے درمیان کا مقام","دوزخ اور بہشت کے درمیان کا مقام یا حدِ فاضل","قرآن پاک کی ساتویں سورہ کا نام جو آٹھویں پارے سے شروع اور نویں میں ختم ہوتی ہے","قرآن کی سورت نمبر ۷","وہ مقام جہاں نہ راحت ہو نہ کلیةً کلفت"]
عرف اعْراف
اسم
اسم مجرد ( مذکر - واحد )
اعراف کے معنی
"سال بھر پہلے جو گھر بہشت کا ٹکڑا معلوم ہوتا تھا اور درمیان میں جو اعراف کی صورت بن گیا تھا آج پورا دوزخ کا نمونہ معلوم ہونے لگا۔" (١٩٢١ء، اولاد کی شادی، ٨٧)
"دوسری قسم یہ ہے کہ اگر میاں گھر کو گھر سمجھیں تو بیوی نہ سمجھیں اور بیوی سمجھیں تو میاں نہ سمجھیں ایسا گھر اعراف ہے۔"
اعراف english meaning
Purgatory (according to Muhammadans a wall intervening between Heaven and Hell)to masticate as an old man without teeth
شاعری
- رہیں گے خلد میں دایم اگر سوز دروں والے
تو پھونکیں گے وہاں بھی سندس اعراف ک جوڑا
محاورات
- حوران بہشتی را دوزخ بود اعراف۔ ازدوزخیاں پرس کہ اعراف بہشت است