انبار کے معنی
انبار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَم + بار }
تفصیلات
iفارسی زبان سے اسم جامد ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["میگزین (کردینا۔ کرنا ۔ لگانا۔ لگنا ۔ ہونا کے ساتھ)"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : اَنْباروں[اَم+با + روں (و مجہول)]
انبار کے معنی
١ - ڈھیر، ذخیرہ، تودہ، بوجھ۔
"لفظوں کے انبار سے تم نے کیا نکالا"۔ (١٩٢١ء، لڑائی کا گھر، حسن نظامی، ٣٣)
انبار کے مترادف
ٹال, ڈھیر, ہیولا
ازم, اڑنگ, بوجھ, پلندہ, تودہ, خرمن, دِھک, ذخیرہ, راس, طومار, گدام, مخزن, ٹال, ڈھانگ, ڈھیر, کُومہ, کوندڑہ, کھلیان
انبار کے جملے اور مرکبات
انباردار, انبار خانہ
انبار english meaning
heapstackpile; accumulation; stockstore; magazinegranary.Accumulationcollectionpilestore
شاعری
- ایک اور دھماکہ ہونے تک
بس ایک دھماکہ ہوتا ہے
اور جیتے جاگتے انسانوں کے جسم ’’گُتاوا‘‘ بن جاتے ہیں
ایک ہی پَل میں
اپنے اپنے خوابوں کے انبار سے بوجھل کتنی آنکھیں
ریزہ ریزہ ہوجاتی ہیں
اُن کے دنوں میں آنے والی ساری صبحیں کٹ جاتی ہیں
ساری شامیں کھو جاتی ہیں
لاشیں ڈھونڈنے والوں کی چیخوں کو سُن کر یوں لگتا ہے
انسان کی تقدیر‘ قیامت‘
جس کو اِک دن آنا تھا وہ آپہنچی ہے
مرنے والے مرجاتے ہیں
جیون کے اسٹیج پر اُن کا رول مکمل ہوجاتا ہے
لیکن اُن کی ایگزٹ پر یہ منظر ختم نہیں ہوتا
اِک اور ڈرامہ چلتا ہے
اخباروں کے لوگ پھڑکتی لیڈیں گھڑنے لگ جاتے ہیں
جِن کے دَم سے اُن کی روزی چلتی ہے اور
ٹی وی ٹیمیں کیمرے لے کر آجاتی ہیں
تاکہ وژیول سَج جائے اور
اعلیٰ افسر
اپنی اپنی سیٹ سے اُٹھ کر رش کرتے ہیں
ایسا ناں ہو حاکمِ اعلیٰ
یا کوئی اُس سے ملتا جُلتا
اُن سے پہلے آپہنچے
پھر سب مِل کر اس ’’ہونی‘‘ کے پس منظر پر
اپنے اپنے شک کی وضاحت کرتے ہیں اور
حاکمِ اعلیٰ یا کوئی اس سے ملتا جُلتا
دہشت گردی کی بھرپور مذمّت کرکے
مرنے والوں کی بیواؤں اور بچّوں کو
سرکاری امداد کا مژدہ دیتا ہے
اور چلتے چلتے ہاسپٹل میں
زخمی ہونے والوں سے کچھ باتیں کرکے جاتا ہے
حزبِ مخالف کے لیڈر بھی
اپنے فرمودات کے اندر
کُرسی والوں کی ناکامی‘ نااہلی اور کم کوشی کا
خُوب ہی چرچا کرتے ہیں
گرجا برسا کرتے ہیں
اگلے دن اور آنے والے چند دنوں تک یہ سب باتیں
خُوب اُچھالی جاتی ہیں‘ پھر دھیرے دھیرے
اِن کے بدن پہ گرد سی جمنے لگتی ہے
اور سب کچھ دُھندلا ہوجاتا ہے
خاموشی سے اِک سمجھوتہ ہوجاتا ہے
سب کچھ بُھول کے سونے تک!
ایک اور دھماکہ ہونے تک!! - سفال و خزف کے ہیں انبار گریاں
جواہر کے ٹکڑے بھی ان میں ہیں پنہاں - وہ گود اٹھا کر خوش ہوتے جیونار میں لائے دونوں کو
تھے جتنے واں انبار لگے اور ڈھیر مٹھائی کے تھے جو - وہ خوشہ چیں نظر آتے ہیں اب نہ بیو پاری
لگے ہوئے کہیں خرمن ہیں اور کہیں انبار - کوئی اٹھتے ہیں مجھ سے اس قدر انبار عصیاں کے
پٹک دوں کاتب اعمال ہی پر ان ذخیروں کو - زمزہ دیں فروش دنیا خر
قوم گندم نمائے جو انبار - اتنی ارزاں تو نہ تھی درد کی دولت پہلے
جس طرف جایئے زخموں کے لگے ہیں انبار
محاورات
- دانہ دانہ است غلہ در انبار
- دوش پر انبار ہونا