اچھی کے معنی
اچھی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
١ - خوشامد اور پیار کا لفظ۔ پیاری ۔ مہربان۔ عمدہ۔ خوب, m["اچھی بات","بے تکلفی میں عورتوں سے تخاطب کا کلمہ (منادی مذکور ہو یا محذوف) مترادف: پیاری، مہربان","رک: ٫اچھا، جس کی یہ تانیث ہے","طنزاً بُری کی جگہ"]
اسم
صفت
اچھی کے معنی
١ - خوشامد اور پیار کا لفظ۔ پیاری ۔ مہربان۔ عمدہ۔ خوب
٢ - نیک ۔ بھلی
٣ - بے عیب عورت ۔ تندرست
شاعری
- رہتا نہیں ہے آنکھ سے آنسو ترے لیے
دیکھی جو اچھی شے تو یہ لڑکا مچل پڑا - عمر بھر رونے سے‘ رونے کا سلیقہ کھودیا
ہر نفس کے ساتھ یہ دریا دلی اچھی نہیں - بے موسم آنکھوں کی بدلی ہم کو نہیں اچھی لگتی ہے
دھواں دھواں گھر ہوجاتا ہے ساون کی گیلی لکڑی میں - آنکھ سے دیکھو گے وہ کچھ آبرو کو روؤگے
جھانک ناک اچھی نہیں اے بحریہ لپکا پرا - اچھی لائی تو تو بہو کو اپنے اپ کو کھوڈالا
آپ خرادے آپ مرادے مجھ کو کوئی پوچھے کون - سرد مہری چھوڑ لے آکر مرے دل میں جگہ
موسم سرما میں آتشدان اچھی چیز ہے - سمجھ کا پھیرہے دیر و حرم سے درگزرے
ہمارے سجدے کو وہ آستان اچھی ہے - آسماں سے یار کا شکوہ کبھی اے دل نہ کر
آنکھ کا بھوں سے گلہ ایسی خطا اچھی نہیں - گو دیر میں طالب میرے تھے بت کعبہ ہی میں پایا میں نے مفر
اس وت تو صورت اچھی تھی خطرے کا محل آیندہ تھا - گودیر میں طالب میرے تھے بت، کعبہ ہی میں پایامیں نے مفر
اس وقت تو صورت اچھی تھی خطرے کا محل آیندہ تھا
محاورات
- اپنے اپنے وقت پر ہر چیز اچھی لگتی ہے
- اچھوں کی سبھی اچھی ہوتی ہے
- اچھی بات (ہے)
- اچھی بات ہے
- اچھی بھئی گڑ سترہ سیر
- اچھی چیز اپنے لئے آپ جگہ کرلیتی ہے
- اچھی چیز سب کو پسند ہے
- اچھی دل لگی کی
- اچھی سے اپنے لئے آپ جگہ کرلیتی ہے
- اچھی طرح (سے / پر)