انگریزی کے معنی
انگریزی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اَنگ (ن غنہ) + رے + زی }
تفصیلات
iپراکرت الاصل لفظ |انگلس| کا بگاڑ |انگریز| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ نسبت لگانے سے بنا۔ اردو میں بطور صفت اور اسم استعمال ہوتا ہے اور تحریراً ١٧٠٣ء کو "جنگ نامہ بنگی خان (اردو نامہ)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["انگریز سے منسوب","انگریزوں کا","انگریزوں کی بولی","انگریزوں کی زبان","انگریزوں کی عملداری","انگلستان کا","انگلستان کی زبان","برطانوی راج","متعلقہ انگریز (بولنا۔ پڑھنا۔ سیکھنا وغیرہ کے ساتھ)"]
انگلس(Engles) اَنگْریزی
اسم
صفت نسبتی ( مؤنث - واحد ), اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
انگریزی کے معنی
[" کنارہ کیجیے گا صحبت رندان کالج سے غضب ہی ڈھائنیگے اے شیے یہ پرزے ہیں انگریزی (١٩١٠ء، گلکدہ، عزیز، ١٠٨)"]
["\"انگریزی زبان کو ہائی اسکولوں اور کالجوں دونوں میں ایک نہایت اہم اختیاری زبان کی حیثیت دینی چاہیے۔\" (١٩٣٥ء، اصول تعلیم، ٣٣٠)"," نہ انگریزی میں وہ ہوا پر قبول نکالا گیا مجھ کو کرکے ملول (١٨٥٩ء، حزن اختر، واجد علی شاہ، ٦٢)"]
انگریزی english meaning
a necessary officeBritish GovernmentBritish n. f. the English languageBritish. n. f. the English languagedespoticEnglishlavatoryprivystrongtyrannical
شاعری
- جب تلک ہے حاکمان وقت سے ان کو گریز
گویا یہ ہندو ہیں انگریزی گئو کا ماس ہے - زلف کو باندھا جو صاحب نے یہ عقدہ کھولیے
انگریزی فوج میں کیا لام باندھا جائے گا - یہ سمجھیں لوگ انگریزی میں بھی نانک متا چھوٹی
ہوا کچھ ایس ادناٹا مرے چاگِ گریباں کا - مڑوڑی فوج انگریزی نے دی ایک ایسی ہی ہل کے
کہ رسی کٹ گئی ہل کرکے ٹوٹا جاٹ کا جوڑا - عاشقوں کے بھی معین ہو گئے ہیں اب حقوق
عہد انگریزی ہے یہ اے جان جاں شاہی گئی
محاورات
- انگریزی راج تن کو کپڑا نہ پیٹ کو ناج