باراہ

{ با + راہ }

تفصیلات

iسنسکرت میں اصل لفظ |وراہ| سے ماخوذ اردو میں |باراہ| مستعمل ہے۔ اصلی معنی میں ہی یعنی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٩٧ء میں "آئین اکبری" میں مستعمل ملتا ہے۔

["وراہ "," باراہ"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : باراہوں[با + را + ہوں (واؤ مجہول)]

باراہ کے معنی

١ - [ ہند ] (لفظاً) سور، (مراداً) دشنو کا تیسرا اوتار جو سور کے روپ میں ظاہر ہوا تھا۔"

 بن کے باراہ خود اس وقت کرم فرمایا راحت و امن کا سامان بہم فرمایا "پھر باراہ یعنی سور بن کر دنیا کو ایک اسر سے جو اس کو سمندر میں لیے جاتا تھا، بچایا۔" (١٩٥٢ء، کمار سمبھو، ١١٧)(١٨٦٨ء، رسوم ہند، ١٥)

انگلش

["hog","boar; the third or boar in carnation of Vishnu (in which he raised the earth from the bottom of the sea with his tusks); the earth or land so raised; land next to a village"]