باطنیہ کے معنی
باطنیہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ با + طِنی + یَہ }
تفصیلات
iعربی زبان میں اسم فاعل |باطن| کے ساتھ عربی قواعد کے مطابق یائے مشدد اور |ہ| بطور لاحقۂ نسبت لگنے سے |باطنیّہ| بنا۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٩٠٤ء میں |مقدمۂ ابن خلدون| کے ترجمہ میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تمام وہ فرقے جن کا یہ خیال ہے کہ قرآن شریف کی آیتوں کے ظاہری معنی کچھ اور ہیں اور اصلی اور","شیعوں کا ایک فرقہ ان کے اعتقاد کے بموجب ہر ایک امر شرعی کا ظاہر کچھ اور ہے اور باطن کچھ اور","قرمطیہ، خرمیہ، اسماعیلیہ مسلمانوں کے اور مذدکیہ آتش پرستوں کے باطنیہ خیال کئے جاتے ہیں"]
بطن باطِنِیَّہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
باطنیہ کے معنی
"چونکہ امامت مستور یا باطنی ان کا اعتقاد ہے اس لیے باطنیہ کہلاتے ہیں۔" (١٩٠٤ء، مقدمۂ ابن خلدون (ترجمہ)،)
باطنیہ english meaning
to be conformed or bewilderedto be dazzled by