باعث کے معنی
باعث کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ با + عِث }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد سے اسم فاعل مشتق ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٥٢ء میں "گنج شریف" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بھیجنا","اصل حقیقت","خدا تعالیٰ کا ایک نام جس کے معنی مُردوں کو زندہ کرنے والا ہیں","سبب سے","وجہ سے"]
بعث باعِث
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع استثنائی : باعِثِیْن[با + عِثِیْن]
- جمع غیر ندائی : باعِثوں[با + عِثوں (و مجہول)]
باعث کے معنی
وطن اور اس کی روایات پہ جس سے حرف آئے باعث ننگ ہے وہ شیوۂ فریاد مجھے (١٩٣١ء، بہارستان، ظفر علی خاں، ٤٤٢)
غم میں دل شاد ہے اے کون و مکاں کے باعث تجھ سے فریاد ہے اے کون و مکاں کے باعث (١٨٧٧ء، انور، دیوان، ٤٣)
باعث کے مترادف
سبب, کارن, علت, ہاتھ
اصل, بانی, بعث, بنیاد, جڑ, حقیقت, سبب, علت, علّت, مخترع, مقصد, موجب, موجد, مُوجد, موقع, وجہ, کارن
باعث english meaning
occasioncausereasonmotiveincentive; subjectauthoraccountbasisgroundoriginsubjectthe ravine deer
شاعری
- دیکھا ہے مجھے جن نے سو دیوانہ ہے میرا
میں باعث آشفتگی طبع جہاں ہوا - شعورِ آدمیت ناز کر اُس ذاتِ اقدس پر
تیری عظمت کا باعث ہے محمد کا بشر ہونا - دہر میں باعث ایجاد جہاں آتا ہے
وجہ پاداری بنیاد جہاں آتا ہے - مے پرستی ہے مری باعث آمرزش خلق
توبہ صد قوم نے کی ہے مری مے خواری سے - آنکھ لڑنے میں نہ یوں دیکھتے تھے آئینہ
آپ لے لیتے ہیں اب منھ پر سپر کیا باعث - جہاں میں خاکستاری باعث توقیر و عزت ہے
جگہ پاتے ہیں آنکھوں پر ملیں جھک کر جومردم سے - معافی کے پرکھنے پر ہنساں کیا کام کرتے ہیں
نکولیا دو گھڑوں موتی مو یک دُردانہ ہے باعث - کھلے ہیں پھول نیہہ کے مرغ من کوں
ہوا ہے اس تھے اے پرواز باعث - طرح اس آب کی جو پہرنے سے ہو درہم
ہوے ہیں میرے تشتت کے آشنا باعث - وہ باد جو نالوں کی بندھی تھی کوئی دن آہ
سوجاتی رہی اس دل صد چاک کے باعث
محاورات
- اے آمدنت باعث آبادی من
- ہلاکت کا باعث ہونا