باچھ کے معنی
باچھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ باچھ }
تفصیلات
iاصلاً ہندی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٧٩٥ء میں "فرس نامہ رنگین" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تقسیم فی حصہ","تقسیم لگان معاملہ یا جمعبندی","زمین کی رسدی شرح","گوشئہ لب","منہ کا سرا یا کونہ","وہ سرا جہاں دونوں لب جڑے ہوئے ہوں","کنج دہاں","کنج لب","کنجک دہن","ہر ایک کی ذمہ واری لگان"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : باچھیں[با + چھیں (یائے مجہول)]
- جمع غیر ندائی : باچھوں[با + چھوں (واؤ مجہول)]
باچھ کے معنی
"بہو نے جو رات کو پانہیں تھوکا تھا وہ منہ میں ہے اور باچھ سے رال بدرنگ بہہ کر . چادر تک آگئی ہے۔" (١٩٢٣ء، اہل محلہ اور نا اہل پڑوسی، ١٩)
باچھ english meaning
selectionseparation; proportionate raterate of distributionassessment on a share; subscriptionportionsharedivision; slit or corner of the mouth
محاورات
- باچھوں سے نکل جانا
- باچھیں آنا
- باچھیں ٹھوڑی تک آنا
- باچھیں کھل جانا
- باچھیں کھل جانا یا کھلنا
- باچھیں کھلنا (یا کھل جانا)
- باٹے گھاٹے کتیا مری۔ ناتھ کہے مری باچھا پڑی
- خوشی کے مارے باچھیں کھل جانا