جگر کے معنی
جگر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جِگَر }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے۔ اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء میں "دیوان حسن شوقی" میں مستمعل ملتا ہے۔, m["اعضائے رئیسہ میں سے ایک عضو کا نام","اعضائے رئیسہ میں سے ایک عضو کا نام جس میں صفرا پیدا ہوتا ہے","بہت قریبی رشتہ دار یا دوست","تاب و طاقت","لب لباب","لبِ لباب","مراداً دل"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
جگر کے معنی
"دل و دماغ اور جگر و گردہ اپنی اپنی جگہ پر بن جاتے ہیں پھر کہیں سے اس میں روح آجاتی ہے۔" (١٩٢٣ء، سیرۃ النبیۖ، ٦٦:٣)
خنجر چلے کسی پہ تڑپتے ہیں ہم امیر سارے جہاں کا درد ہمارے جگر میں ہے (١٨٨٨ء، صنم خانہ عشق، ٢٢٧)
کہ وہ شاہزادۂ حسین علی جگر مصطفٰی ہور عین علی (١٦٨١ء، جنگ نامہ سیوک، ٤٥)
"الائچیان، چکنی ڈلی، بن، لیکن جگر تک یک رنگ، بھنے ہوئے۔" (١٩٢٣ء، اہل محلہ اور نااہل پڑوسی، ٥)
"غریب سہار نپور میرا ہے اور اس کے جگر میں مجھکو طالب علمی کے دن گزارنے کا موقع ملا ہے۔" (١٩١٩ء، آپ بیتی، ١٠٥)
جان و دل سے نہ تصدق رہے کیوں خلق خدا جگر صاحب لولاک نما ہیں دونوں (١٨٧٠ء، چمنستان جوش (احمد حسن خان)، ٩٠)
"تمہارا ہی جگر تھا کہ . ایسے الفاظ استعمال کر بیٹھے۔" (١٩٥٦ء، حکمائے اسلام، ٣٣٩:٢)
جگر کے مترادف
جان, شجاعت, دل, کلیجا
اولاد, بیٹا, پیارا, تاب, توانائی, جان, جرات, جمال, جوہر, جی, چھاتی, حوصلہ, دل, زرہ, طاقت, قدرت, معشوق, کلیجا, کلیجی, ہمت
جگر کے جملے اور مرکبات
جگرپارہ, جگر سوز, جگر گوشہ, جگر دوز, جگر داری, جگردار, جگر ریش, جگرسوختہ, جگر آلود, جگر چاک چاک
جگر english meaning
The liver; the vitals; the heart; mind; spiritcouragepluck; kernelcore; (metaphorically) deardarling; a son; near and dear relations or friends(fig.) courage(fig.) endurance(fig.) soul-heartliver
شاعری
- ہر زخم جگر دادر محشر سے ہمارا
انصاف طلب ہے نرمی ہے داد گری کا - ٹک میر جگر سوختہ کی جلد خبر لے
کیا یار بھروسا ہے چراغ سحری کا - بُوئے کباب سوختہ آئی دماغ میں
شاید جگر بھی آتشِ غم نے جلا دیا - دفتر داغ ہے جگر اس میں
کِسو دن یہ حساب نکلے گا - ہر دم طرف ہے ویسے مزاج کرخت کا
ٹکڑا مرا جگر ہے کہو سنگِ سخت کا - جگر چاکی‘ ناکامی‘ دُنیا ہے آخر
نہیں آئے جو میر کچھ کام ہوگا - شاید جگر گداختہ یک لخت ہوگیا
کچھ آب دیدہ رات سے خوں ناب سا ہوا - جی رُک گئے اے ہمدم دل خون ہو بھر آیا
اب ضبط کریں کب تک منہ تک تو جگر آیا - تمہارے ترکشِ مژگاں کی کیا کروں تعریف
جو تیر اس سے چلا سو جگر کے پار ہوا - کثرت میں درد و غم کے نہ نکلی کوئی طپش
کوچہ جگر کے زخم کا شاید کہ تنگ تھا
محاورات
- اجگر کرے نہ چاکری پنچھی کرے نہ کام۔ داس ملوکا یوں کہے سب کے داتا رام
- اجگر کے داتا رام
- اجگر کے داتا رام / رام داتا
- اس مانس کو تو کدھی نہ اپنے پاس بٹھا۔ جار اجگر دیس میں جو مانس ہوجا
- اس کے جگر کو دیکھو
- ان کا جگر تو دیکھو
- برچھی جگر کے پار ہونا
- پتھر کا جگر پانی ہونا
- جگ جگر دگر دگر
- جگر آب ہونا