بخل کے معنی
بخل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بُخْل }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد سے مشتق ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے ارور بطور اسم مستعمل ہے۔ ١٨٣٨ء میں "بستان حکمت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تنگ چشمی","تنگ دلی","شوم پن"]
بخل بُخْل
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
بخل کے معنی
"اندیشہ ہے کہ مولوی احمد سعید صاحب کتاب عاریۃً نہ دیں گے یہ بخل ایک مدت سے مسلمانوں کے لاحق حال ہے۔" (١٩٣٠ء، اقبال نامہ، ٣٨١:٢)
بخل english meaning
parsimonystinginessniggardlinessavariceexcludedexpelled ; externedexternalextraneousfrugalitygreedirrelevantmiserlinessouteroutsiderejectedstruck off
شاعری
- کچھ تو کرم ہے ان میں کچھ بخل کی صفت ہے
اک بوسہ دے کے بولے بس آگے خیریت ہے - بخل دیکھو تو میری تربت پر
ایک آنسو بھی وہ گرانہ سکا
محاورات
- مقولہ۔ واعظاں کیں جلوہ بر محراب و منبر مے کنند۔ چوں بخلوت مے روند آں کاردیگر مے کنند