بلد کے معنی
بلد کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بَلَد }
تفصیلات
iاصلاً عربی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور اصلی معنی اور اصلی حالت میں ہی مستعمل ہے۔ ١٨٠٩ء میں |شاہ کمال" کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آباد ہونا","اگنی کی ایک شکل","سینگ دار جانور","طاقت دینے والا","لدّو بیل","لفظی معنی طاقت دینے والا"]
بلد بَلَد
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
بلد کے معنی
جب ہوا بدلی تو اعیان بلد بھی بھاگے لے کے مادہ کو کہیں اور جو پائی خلوت (١٩٣٧ء، ظریف، لکھنوی، دیوانجی، ٢٥٧)
بلد english meaning
citytowncountry; bull; bullock; horned cattle; burden-bearing bullockcontrabandliable to seizureregionsettlement
شاعری
- تو مفتاح ابواب حصنِ حقائق
تو علم الیقین کا بلد یا محمد - جب ہوا بدلی تو اعیان بلد بھی بھاگے
لے کے مادہ کو کہیں اور جو پائی خلوت - نے بلد نے راہ بر ہے کوئی راہ عش
- نے بلد نے راہ بر ہے کوئی راہ عشق میں
دست و پاگم کردہ ہوں چلنا پڑاس سے مجھے - بس رو احمد ہوکہ مرنا ہے کل
راہ نہ دیدہ کو بلد چاہیے - بت کانے سے کعبے کو چلے رشک کے مارے
مومن بلد راہ برہمن ہے ہمارا - بلد اور خچروں کی کیا بھی چلی
یلس اونٹ اڑکیکی تین کابلی - پس رو احمد ہو کہ مرنا ہے کل
راہ ندیدہ کو بلد چاہیے
محاورات
- اتری (١) کھلی بلدیوں جوگ
- گھر نہیں اناج ملک کا کریں راج۔گھر میں نہیں بور بیٹا مانگے موتی چور۔ گھر میں تاگا البیلا مانگے پاگا۔ گھر میں نہیں دانے (اماں یا بڑھیا) بی بی چلے بھنانے گھر میں ہل نہ بلدیہ مانگے ایکھ ہلدیہ
- لگے ہلد ہودے بلد