بوائی کے معنی
بوائی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بُوا (وا مخلوط) + ای }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ اردو مصدر |بونا| سے مشتق حاصل مصدر ہے اردو میں بطور اسم کیفیت مستعمل ہے۔ ١٨٣٣ء میں |دیوان ریختہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ایڑیوں میں جو سردی کے باعث دراڑیں پڑجاتی ہیں اُن کو بوائی کہتے ہیں","بیج بونا","بیج بونے کا وقت","تخم ریزی","درزیں جو ایڑی کے پھٹنے سے پڑجاتی ہیں"]
وپنیین بونا بُوائی
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
بوائی کے معنی
|دوران پیداوار بوائی وغیرہ کی عمدہ ترکیبوں کو کام میں لا کر - پیداوار بڑھانے کے مختلف ذرائع درج ہیں۔" (١٩٦٠ء، دوسرا پنج سالہ منصوبہ، ٢٢٢)
بوائی english meaning
the act of sowingsowing; see-timechilblainkibethe untying or opening of a knot or difficulty
محاورات
- جس کی نہ پھٹی (پھٹے) بوائی وہ کیا جانے پیر پرائی
- جس کے پاؤں نہ جانے بوائی وہ کیا جانے پیڑ پرائی جس کی پھٹے نہ بوائی وہ کیا جانے پیڑ پرائی
- جس کے نہ پھٹی بوائی وہ کیا جانے پیڑ پرائی
- جس کے نہ پھٹے بوائی وہ کیا جانے پیڑ پرائی