بورا کے معنی
بورا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بو (واؤ مجہول) + را }{ بَو ( وائے لین) + را }
تفصیلات
iسنسکرت میں اصل لفظ |وٹک| سے ماخوذ اردو زبان میں |بورا| مستعمل ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٦٨٨ء میں "ہدایات ہندی" میں مستعمل ملتا ہے۔, ١ - پاگل، دیوانہ، باولا، بوڑم۔, m["(اسم مذکر) برادہ","ایک قسم کی پھلی (س ورَوَٹ)","رہن مکفول یا مستغرق","سفید شکر","صاف شدہ کھانڈ","صاف کی ہوئی کھانڈ","مسلوب الحواس","مسلوب العقل","موٹے کپڑے یا ٹاٹ کا تھیلا (س وٹر)","ٹاٹ یا موٹے کپڑے کا تھیلا"]
وٹک بورا
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی
اقسام اسم
- جنسِ مخالف : بوری[بو (واؤ مجہول) + ری]
- واحد غیر ندائی : بورے[بو (واؤ مجہول) + رے]
- جمع : بورے[بو (واؤ مجہول) + رے]
- جمع غیر ندائی : بوروں[بو (واؤ مجہول) + روں (واؤ مجہول)]
بورا کے معنی
"جن گڑھوں میں اولے جمع ہوئے تھے وہاں کی مٹی کھود کھود کر بوروں میں بھرلی۔" (١٩١٣، انتخاب توحید، ٣٠)
بورا english meaning
a piece (of timber)block (of wood)beamlogMada canvas baga female companiona gunny baga sackalong withimmediatelyinsanemadpowdersaw dustsugarto accompanyto jointo join the company ofwalk side by side
شاعری
- جیکوئی اس سوں کرد دلگا دین یا سیس لیویں کاٹ
بھلا بورا تو سمجھا جانے تسلیمی کی باٹ - نطق شیریں سے ترے ہووے حلاوت گرم عام
کام میں خلق کے بورا ہو بجاے بورق - نطق شیریں سے ترے ہووے حلاوت گرم عام
کام میں خلق کے بورا ہوبجائے بورتی - اگر کچہ ہے چنبڑایا بورا حسیر
جو تج سوں نچوڑی نہ جاویگا پھیر
محاورات
- ایک سے ایک بورا
- پس از صد سال ایں معنی محقق شدنجاقانی۔ کہ بورانی ست بادنجان و بادنجان بورانی