بوسہ کے معنی
بوسہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ بو (واؤ مجہول) + سَہ }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور اصلی حالت اور اصلی معنی میں ہی مستعمل ہے۔ ١٦١١ء میں قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پیار کرنا","ہونٹوں کو گول کرکے کسی شخص کے بدن کے کسی حصے کے ساتھ لگا کر کھولنا جو پیار یا شہوت کا اظہار ہوتا ہے (دینا لینا کے ساتھ)"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : بوسے[بو (واؤ مجہول) + سے]
- جمع : بوسے[بو (واؤ مجہول) + سے]
- جمع غیر ندائی : بوسوں[بو (واؤ مجہول) + سوں (واؤ مجہول)]
بوسہ کے معنی
"حضرت جعفر . جب حبشہ سے واپس آئے تو آپ نے ان کو گلے لگا لیا اور ان کی پیشانی کو بوسہ دیا" (١٩١١ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٩٨:٢)
بوسہ کے مترادف
چوما
ببّی, بَبّی, بشمہ, پپّی, پیار, چُمّی, چوما, چُوما, چومنا, قُبلہ, مچھّی, مچھی, مِٹّھو, مِٹھو, مٹھی, ہُبلہ
بوسہ english meaning
kissingkissa bar maid ; (see under ساقی N.M. *)a kiss
شاعری
- بوسہ لبوں کا مانگتے ہی مُنہ بگڑ گیا
کیا اتنی میری بات کا تم کو بُرا لگا - ایک بوسہ مانگتے لڑنے لگے
اتنے ہی میں آشنائی ہوچکی - ہیلن
(مارلو کے اشعار کا آزاد ترجمہ)
’’یہی وہ چہرہ تھا
جس کی خاطر ہزار ہا بادبان کُھلے تھے
اسی کی خاطر
منار ایلم کے راکھ بن کر بھسم ہوئے تھے
اے میری جانِ بہار ہیلن!
طلسمِ بوسہ سے میری ہستی امر بنادے
(یہ اس کے ہونٹوں کے لمسِ شیریں میں کیا کشش ہے کہ روح تحلیل ہورہی ہے)
اِک اور بوسہ
کہ میری رُوحِ پریدہ میرے بدن میں پلٹے
یہ آرزو ہے کہ ان لبوں کے بہشت سائے میں عُمر کاٹوں
کہ ساری دُنیا کے نقش باطل
بس ایک نقشِ ثبات ہیلن
سوائے ہیلن کے سب فنا ہے
کہ ہے دلیلِ حیات ہیلن!
اے میری ہیلن!
تری طلب میں ہر ایک ذلّت مجھے گوارا
میں اپنا گھر بارِ اپنا نام و نمود تجھ پر نثار کردوں
جو حکم دے وہ سوانگ بھرلوں
ہر ایک دیوار ڈھا کے تیرا وصال جیتوں
کہ ساری دنیا کے رنج و غم کے بدل پہ بھاری ہے
تیرے ہونٹوں کا ایک بوسہ
سُبک مثالِ ہوائے شامِ وصال‘ ہیلن!
ستارے پوشاک ہیں تری
اور تیرا چہرہ‘ تمام سیّارگاں کے چہروں سے بڑھ کے روشن
شعاعِ حسنِ اَزل سے خُوشتر ہیں تیرے جلوے
تُمہیں ہو میری وفا کی منزل…!
تُمہیں ہو کشتی‘ تمہیں ہو ساحل‘‘ - بوسہ اس بت کالے کے منہ موڑا
بھاری پتھر تھا چوم کر چھوڑا - کچھ تو کرم ہے ان میں کچھ بخل کی صفت ہے
اک بوسہ دے کے بولے بس آگے خیریت ہے - گالیاں دینے کو اچھے ہو بچارے سوز کو
یہ نہ آیا ایک بوسہ دیجیے یوں بھی سہی - ہوتی جاتی ہے سوا بوسہ لب کی قمیت
دیکھتے جاتے ہیں وہ اپنے خریدار کی آنکھ - ہاتھا پائی شاہد مغرب سے ہم کتے نہیں
بابووں ہی کو مزا ہے بوسہ بالجبر میں - تم جو بوسہ دو تو کھولوں میں دہن کا عقدہ
بات ہے باندھنا مضموں مجھے دقت کیا ہے - مانگا جو بوسہ میں نے تو کہنے لگا کہ واہ
جاؤجی آشنا نہیں میں ایسی بات کا
محاورات
- بوسہ لینا
- پائے ادب کو بوسہ دینا
- پایۂ تخت کو بوسہ دینا
- پیشانی پر بوسہ دینا
- قدموں کو بوسہ دینا
- قدموں کو بوسہ دینا