تاخت کے معنی
تاخت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تاخْت }
تفصیلات
iفارسی مصدر |تاختن| سے مشتق صیغۂ واحد ماضی مطلق ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے سب سے پہلے ١٨٩٧ء کو "تاریخ ہندوستان" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بربادی (کرنا ۔ لانا کے ساتھ)","غارت گری","فوج کا حملہ"]
تاختن تاخْت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
تاخت کے معنی
زیردستیوں پہ زبردستیوں کی تاخت موران نیم جاں کی ہے چیل دماں سے جنگ (١٩٣١ء بہارستان ٢٠٢)
تاخت کے مترادف
تباہی, حملہ, لوٹ
تباہی, چڑھائی, حملہ, دوڑ, دھاوا, غارت, لوٹ, مار, ہلّہ, یلغار
تاخت کے جملے اور مرکبات
تاخت و تاراج
تاخت english meaning
angelsAssaultassualtattackincursioninroadinvasionplunderravage
شاعری
- تاراج و تاخت فوج کی خط کی کہوں سوکیا
پل میں اٹھا کے ملک دلوں کا بلو دیا
محاورات
- تاخت کرنا