تبار

{ تَبار }

تفصیلات

iفارسی سے اردو میں دخیل اسم ہے ١٦٤٩ء کو "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

تبار کے معنی

١ - خاندان، کنبہ، قوم، اولاد۔

 سب خویش و تبار قوم کوں چھوڑ مولا سے رہے تھے اپنا دل جوڑ (١٧٩٢ء، بہشت بہشت، باقر آگاہ، ١٧٣)

٢ - مرکب توصیفی میں بطور جزو دوم بمعنی خاندان، گھرانا۔

 مخدوم ہے ملائکہ آسماں کا وہ خادم ہے جو آئمہ عالی تبار کا (١٨٧٤ء، "نشید خسروانی" نواب، ٣)

مترادف

خاندان, کنبہ