تجہیل
{ تَج + ہِیل }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں من و عن داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٠٦ء کو "نورالہدایہ" میں مستعمل ملتا ہے۔
["جہل "," جہل "," تَجْہِیل"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
تجہیل کے معنی
١ - نادانی، ناواقفیت، کسی کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ جاہل ہے، جاہل قرار دینے کا عمل۔
"میں نے کہا کہ صاحب تکفیر یا تجہیل کاتب کی کریں میرا کیا قصور۔" (١٩٠٣ء، عصر جدید، نومبر، ٧١)