تحمید کے معنی

تحمید کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَح + مِید }

تفصیلات

iعربی زبان سے اس مشتق ہے۔ ثلاثی مزیدفیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٦٤ء کو "قصۂ لال و گوہر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تعریف کرنا","الحمد پڑھنا (کرنا کے ساتھ)","اللہ تعالٰی کی تعریف کرنا","خدا کی تعریف بار بار کرنا","قرآنِ پاک پارہ نمبر تیس (٣٠) آیت نمبر 1سورہ فاتحہ میں ہے\"سب تعریف اللہ تعالٰی کے لئے ہیں\""]

حمد حَمْد تَحْمِید

اسم

اسم مجرد ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : تَحْمِیدات[تَح + می + دات]

تحمید کے معنی

١ - (اللہ کی) حمد (تعریف) بیان کرنے کا عمل۔

 ہوا ہے نور سحر سے جہاں کا دل روشن طیور کرتے ہیں تحمید خالق دوالمنن (١٩٥١ء، آرزو، خمسۂ متحیرہ، ٤)

٢ - الحمد اللہ کہنا۔

"جب سورۂ اذا جاء اترا جس میں تحمید و تسبیح کا حکم ہے تو . زبان مبارک پر تسبیح و تحلیل جاری رہتی تھی۔" (١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٦٠:٢)

تحمید english meaning

praising (God) much or repeatedly (saying Alhamdo lillah)Utterance of the Quranic verse "Al-hamd-lillah, "or" praise be to Allah

شاعری

  • ہوا ہے نور سحر سے جہاں کا دل روشن
    طیور کرتے ہیں تحمید خالق ذوالمنن
  • مہر ہے تو ذرہ تمجید اور تحمید کا
    سرو ہے تو گلشن تجرید اور تفرید کا
  • ہر دم تھی لب پہ آپ کے تحمید کی صدا
    سوتے بھی تھے تو آتی تھی تمجید کی صدا

Related Words of "تحمید":