تختہ کے معنی
تختہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَخ + تَہ }
تفصیلات
iفارسی زبان کے لفظ |تَخْت| کے ساتھ |ہ| بطور لاحقۂ تصغیر لگائی گئی ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پل تختہ","جہاز کا فرش","جہاز کا لکڑی کا ہر ایک ٹکڑا","جہاز کے فرش کا ہر ایک لکڑی کا ٹکڑا","زمین یا باغ کا ٹکڑا","لکڑی کا لمبا چوڑا اور قدرے موٹا ٹکڑا","وہ لکڑی کا تختہ جس پر اشتہار لگاتے ہیں","وہ لکڑی کا سیاہ ٹکڑا جِس پر بچّوں کو سکھاتے ہیں","وہ کاغذ یا کپڑا جِس پر شطرنج کھیلتے ہیں","کلدار پل"]
تَخْت تَخْتَہ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : تَخْتے[تَخ + تے]
- جمع : تَخْتے[تَخ + تے]
- جمع غیر ندائی : تَخْتوں[تَخ + توں (و مجہول)]
تختہ کے معنی
پھرّا : گول لکڑی یا درخت کے تنے کا پہلا چیرا ہوا تختہ جس کا ایک رخ مدور ہوتا ہے۔" (١٩٣٩ء، اصطلاحات پیشہ وراں، ١٩:١)
|درختوں کی لکڑی چیر کر کڑی، تختہ، کواڑ، چوکھٹ یہ چیزیں بنائیں۔" (١٩٠٧ء، اجتہاد، ٥)
تختہ میری لحد کا نشانہ بنائیے ہوتوڑ دیکھنا جو تپنچے کی فرد کا (١٨٧٠ء، دیوان اسیر، ١٥:٣)
|ان کا پتہ صرف کاغذ کے نقشوں و تختوں پر باقی رہ جائے گا۔" (١٩١٣ء، مقدمۂ تمدن ہند، ٦)
"کشتی کو اس کا تختہ اکھاڑ کر بیکار کر دیا۔" (١٩٠٦ء، الحقوق و الفرائض، ٨٤:١)
|ایک پہاڑی معلوم ہوئی دامنہ میں اس پہاڑ کے تختے سنگ کے پڑے ہوئے تھے۔"
|لحد کھدوائی گئی نہلانے کے تختے کو لوبان بااگر کی دھونی دی گئی۔" (١٩٠٥ء، رسوم دہلی، سید احمد، ١٠٧)
ملک دیتا تھا فلک جاگیر میں ہم نے مگر مختصر سا ایک تختہ بہر مدفن لے لیا (١٨٩٠ء، گوہر انتخاب، ٣٠٥)
|حویلی صدر الصدور کا تختہ اب بھی میونسپل کمیٹی کی طرف سے لکھا ہوا ایک دیوار پر نظر آتا ہے۔" (١٩١٩ء، غالب کا روزنامچہ، ٢٨)
|بیچ کے درختوں میں تخم - بکھیر دیے جاتے ہیں۔" (١٩٠٦ء، تربیت جنگلات، ٢٥٢)
|ٹانگیں شل، ہاتھ پاؤں تختہ، کمر پٹڑا۔" (١٩٠٨ء، صبح زندگی، ٣٨)
|مندرجہ ذیل تختے - کے حسابات فنانس سے نقل کیے گئے ہیں۔" (١٩٣٧ء، اصول و طریق محصول، ٢١)
|سرکاری تختوں کے دیکھنے سے معلوم ہوا کہ انھوں نے پانچ سو مقدمات فوجداری و دیوانی - فیصل کیے۔" (١٨٩٨ء، گلگست فرنگ، ٤٢)
جامہ زیبوں کے غم ہجر میں روتے روتے پاٹ دریا کا ہوا تختۂ داماں اپنا (١٨١٣ء، پروانہ (جسونت سنگھ)، کلیات، ١٠٢)
مینڈا، بھنور، اچھالن، چکر، سمیٹ، مالا مینڈا گھمیر، تختہ، کسّی، پچھاڑ، کرّا (١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٧٣:٢)
|اور اتنے بڑے تختۂ زمیں کو کیونکر مسخر کر لیا۔" (١٨٨٥ء، تہذیب الخصائل، ٦٦:٢)
|تختہ یا سربند و پائے بند ریسمانی۔ چالیس دام۔" (١٩٣٨ء، آئین اکبری، ٢٥٥:١)
|یہ قوت ایسی ہے جو پتھروں کو موم اور پانی بنا دیتی ہے اور ان کے تختے کے تختے سطح زمین پر بچھا دیتی ہے۔" (١٨٧٥ء، جغرافیہ طبیعی، ١٠٠:١)
|ایک قرص یا گول تختہ دو طرح کا ہو سکتا ہے۔ ایک سالم قرص یا تختہ جس کی موٹائی یکساں ہو - دوسرا سوراخ دار قرص یا تختہ -"۔ (١٩٦٥ء، مادے کے خواص، ١٧٢)
|تختہ نمبر ١٥ میں چڑیوں کے پانچ دلچسپ نمونے دیے گئے ہیں - تختہ نمبر ١٦ میں ایک گھوڑے اور ایک مسخرے کی شکل درج ہے۔" (١٩٤٧ء، حرفتی کام، ٢٠)
منہ دیکھ اجل کی شکلوں کا سب داخل خارج بھول گئے نہ رمل جفر کچھ پیش گئے نہ تختے قرعے کام آئے (١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٢٧٦:٢)
|گداز گرخام ایک مٹی کے تختے میں چھوٹے بڑے گھر بناتا ہے اور ان کو اندر سے تیل سے چکناتا ہے۔" (١٨٩٧ء، تاریخ ہندوستان، ٦٢٠:٥)
|تختۂ ناٹک، شہر عشق آباد، عالم شاہ والی : عشق آباد۔" (١٨٨١ء، حباب کے ڈرامے، ٧:٨)
|تہ کئے ہر ایک تختہ کوجز کہتے ہیں۔" (١٩٤٧ء، حرفتی کام، ١٥٧)
تختہ کے مترادف
رو, سطح, طبقہ, تا, کواڑ
بنچ, پٹڑا, پھاٹ, پھٹّا, پھڑا, تاؤ, تابوت, تپائی, تختی, چبوترا, چمن, چوکی, سلیپر, لوح, میز, ورق, ٹھیّا, کھیت, کیاری
تختہ کے جملے اور مرکبات
تختۂ سیاہ, تختۂ حیات, تختۂ اول, تختہ بند, تختۂ گل, تختۂ گلزار, تختۂ مشق, تختۂ مقتل, تختۂ منصب, تختۂ کائنات, تختہ کشی, تختہ گردن, تختۂ مانی, تختۂ مزار, تختۂ ناٹک, تختۂ نرد, تختہ ء ارزنگ, تختہ ء پل, تختہ ء تربت, تختہ ء تربیع, تختہ ء خارا, تختہ ء دیوار, تختہ ء انگور, تختہ ء اول, تختہ ء آمدنی, تختہ ء بازار, تختہ بندی, تختہ ء سیماب, تختہ ء صرافی, تختہ ء قمار, تختہ ء قماش, تختہ کا تختہ, تختہ ء کاغذ, تختۂ وضعات, تختہ و قیزہ
تختہ english meaning
a plankboard; platform; deck (of a ship); drawbridge; table; bench; stool; pedestal (of a statue); sign-board; notice-board; a bier; a bed (of flowers); garden-plot; a sheet of papera bed of flowersa bencha figurea forma picturea sheet of papera sign-boarda statuean idolboarddock of a shipdrawbridgeportrait
شاعری
- دُکانیں حسن کی آگے ترے تختہ ہوئی ہوں گی
جو تو بازار میں ہوگا تو یوسف کب بکا ہوگا - نہ گیا میر اپنی کشتی سے
ایک بھی تختہ پارہ ساحل تک - کڑی تختہ ہر ایک چھوٹ پڑا
ناگہاں آسمان ٹوٹ پڑا - ملک دیتا تھا فلک جاگیر میں ہم نے مگر
مختصر سا ایک تختہ بہر مدفن لے لیا - جامہ زیبوں کے غم ہجر میں روتے روتے
پاٹ دریا کا ہوا تختہ داماں اپنا - جہاں میں چل رہی ہے آج وحشت زار ہوا کیسی
کوئی تختہ ہوا نے شائد الٹا قبر مجنوں کا - کسی میکش کو دینگے تختہ انگور کی خدمت
جناب شیخ ٹھیکا لے چکے ہیں باغ رضواں کا - عاشق بیتاب یوں لوٹا کہ رولر ہو گیا
کوچہ جاناں کا تختہ اب برابر ہو گیا - کہیں میں بیٹھ کے رویا اگر جدائی میں
تو بیٹھتے ہی وہ تختہ زمین کا بیٹھا - تختہ تختہ ہوگیا طوفاں میں آکر جہاز
تم سے اے یارو بیاں اپنی تباہی کیا کرون
محاورات
- کھڑا تختہ پڑا شہتیر
- بدن تختہ ہوجانا
- پڑا شہتیر کھڑا تختہ
- تخت کا تختہ ہوجانا یا ہونا
- تخت یا تختہ۔ تخت یا تختہ تابوت
- تختہ الٹ جانا
- تختہ الٹ دینا۔ الٹنا
- تختہ تاراج ہونا
- تختہ تباہ ہونا
- تختہ ہو جانا یا ہونا