تربیع کے معنی
تربیع کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَر + بِیع }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں اصل معنی اور حالت میں بطور اسم مستعمل ہے ١٨٥١ء میں "مجموعہ قصائد" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["چار بنانا","٩٠ درجے کا زاویہ","چار میں تقسیم کرنا","زاویہ قائمہ","سیاروں کی وہ ہئیت جب ایک دوسرے سے چوتھائی دائرے کا فرق ہو","مربع یا مستطیل بنانا"]
ربع مُرَبَّع تَرْبِیع
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
تربیع کے معنی
"جب فی مابین دو ستارہ کے. تفاوت (١٨٠) درجے کا ہو اس کو مقابلہ اور تفاوت (٦٠) درجہ ہو تو اس کو تسدیس اور تفاوت (٩٠) درجہ کو تربیع کہتے ہیں۔" (١٨٨٠ء، کشاف النجوم، ٨)
"دائرہ اور شکل قریب البیضوی کی تربیع پر بھی اس نے بحث کی ہے۔" (١٩١٠ء، معرکج مذہب و سائنس، ٤٠)
"جنازہ کو چار جانب سے اٹھائیں اور تربیع کریں اسطور سے کہ ابتدا کرے جانب دست راست میت سے اور بعد اس کے پائے راست اور بعد اس کے پائے چپ اور بعد اس کے دست چپ۔" (١٨٨٧ء، نہر المصائب، ٣، ٤، ٣٢٤)