ترنم کے معنی

ترنم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ تَرَن + نُم }گنگنانا

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم مشتق ہے۔ ثلاثی مزیدفیہ کے باب تفعیل سے مصدر ہے اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨٦٥ء کو "نسیم دہلوی" کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["گانا","آواز کا اتار چڑھاؤ"],

رنم تَرَنُّم

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), اسم

اقسام اسم

  • لڑکی

ترنم کے معنی

١ - گانا، خوش الحانی، غنا، الاپ، لے۔

"بڑی درد انگیز آواز میں دلپندیر ترنم کے ساتھ یہ غزل پڑھی۔" (١٩٢٨ء، آخری شمع، ٨٥)

ترنم ناز، ترنم جہا، ترنم خاتون، ترنم اعجاز

ترنم کے مترادف

زمزمہ

الاپ, الاپنا, تان, رَم, غنا, گانا, گیت, نغمگی, نغمہ

ترنم کے جملے اور مرکبات

ترنم ریز, ترنم زا, ترنم سرا, ترنم سرائی

ترنم english meaning

trillingquaveringsingingmodulating; songmodulationrhythma school-fellowa songTarannum

شاعری

  • مرنے کو مرے عیش سے بہتر ہو سمجھتے
    ماتم کی تمنا ہے ترنم سے زیادہ
  • ساقیا دختر رز بھی ہے گلے باز کمال
    شور فلفل سے ملا لطف ترنم مجھکو
  • گنگناتا ہے جو ساقی مرا نشے میں کبھی
    مست کر دیتی ہے آواز ترنم مجھ کو
  • گھنگھریاں باندھ کے پیروں میں صبا اٹھلائی
    جیسے انداز ترنم پہ کوئی قید نہیں
  • سنو نالے ہمارے عندلیب خوشنوا ہیں ہم
    چمن میں طفل گل کو لوریاں دی ہیں ترنم سے

محاورات

  • ترنم سرائی ہونا

Related Words of "ترنم":