تصوریت کے معنی
تصوریت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تَصَوْ + وُریْ + یَت }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |تصور| کے ساتھ |یت| بطور لاحقہ کیفیت ملانے سے |تصوریت| بنا۔ اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٩٣١ء میں "نفسیاتی اصول" میں مستعمل ملتا ہے۔
["صور "," تَصَوُّر "," تَصَوُّرِیَّت"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
تصوریت کے معنی
"اس سوال پر ماہرین نفسیات تصوریت Conceptualism یا اسمیت Nominalism کے حامی بن کر مدت سے برسرپیکار ہیں۔" (١٩٣١ء، نفسیاتی اصول، ٤١٤)
"سادہ نگاری، عقلیت، تصوریت اور حقیقت کے درمیان . مختلف سطحیں ہیں۔" (١٩٦١ء، تنقید اور عملی تنقید، ٥٩)
تصوریت کے جملے اور مرکبات
تصوریت پسند