تیس کے معنی
تیس کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ تِیْس }
تفصیلات
iسنسکرت میں |ترنشت| رائج ہے اور اردو میں |تیس| ١٥٠٣ء میں "لازم المبتدی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["٢٩ کے بعد کا عدد","بیس اور دس ٣٠","دس اوپر بیس"]
اسم
اسم عدد
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : تِیسوں[تی + سوں (و مجہول)]
تیس کے معنی
"جب پہلی مرتبہ آیا تھا تو اس کی عمر تیس برس کی تھی"۔ (١٩٤٣ء، تاریخ الحکما، ١٩١)
تیس english meaning
thirtyby God (I swear)godknoweth the hidden things or mysteriesThirty
شاعری
- مکان نحس غیر آرامگاہ یار ہر شب ہے
غضب ہے تیس دن یاں منزل مہ برج عقرب ہے - بھر عیش کی پیالی دے منجکوں تو آلی
دن تیس کے ہلالی ، لہا سربکام ساقی - رہے ہر تیس دن مژکاں کے سنمکھ
کلیجا آہنی ہے آرسی کا - تیس ان کی دھاک سن کر مر گیا
غم گوزنوں کو انہوں کا چر گیا - تیس ڈول نکال تیں اس سیں
چڑی چوہا نکال جس سیں - انتظار یار کب تک تیس دن جیتا ہے کون
موت مجھ گریاں کی آتی کاش ساون کے عوض - مشہور ہے جو تیس ہزاری کے نام سے
تھا گنج بے بہا اسی میدان میں نہاں - آگے جو بنایا تو بکا تیس روپے سیر
اور گہکی گئے لے اسے پچیس روپے میر - منزل دور دِکھے تو رابی راہ میں بیٹھ رہے سستائے
ہم بھی تیس برس کے ماندے یونہی روپ نگر ہو آئے - دم بھر میں ڈھیلے ہوگئے لو تیس مار خاں
زن کے مقابلے میں ہے فق تیغ زن کا رنگ
محاورات
- آٹھ گاوں کا چودھری اور بارہ گاؤں کا راؤ۔ اپنے کام نہ آؤ تو ایسی تیسی میں جاؤ
- اپنی ایسی تیسی میں پڑے / جائے
- اپنی ایسی تیسی میں جائے
- اپنی ایسی تیسی کرانا
- اپنے ہاتھ بل بل جائیے جیسا من ہو تیسا کھائیے
- اپنے ہاتھ کے بل بل جائیے جیسا من ہو (- چاہیے) تیسا کھائیے
- انتیسار ہوکر نکلے
- ایسا تیسا
- ایسی تیسی میں جاؤ / جائے / گیا
- ایسی تیسی کرانا