جدال کے معنی

جدال کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ جِدال }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں اصلی حالت اور اصل معنی میں ہی عربی سے ماخوذ ہے۔ اور ١٦٤٩ء میں "خاور نامہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["لڑنا","سبز کھجوریں","سخت زمین","مقابلہ کرنا","مقابلے ميں حصّہ لينا","مٹی کے کچے برتن","ہم سري کرنا"]

جدل جِدال

اسم

اسم کیفیت ( مذکر، مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : جِدالوں[جِدا + لوں (واؤ مجہول)]

جدال کے معنی

١ - (عموماً ترکیب میں) جنگ، لڑائی، جھگڑا۔

"چیز کی بابت تکرار ہوئی بھائی بھائی میں جدال و پیکار ہوئی۔" (١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ١٨٧)

٢ - تبلیغ و دعوت کا ایک اصول جس میں مقبول عام اقوال اور فریقین کے مسلم مقدمات سے استدال کیا جاتا ہے۔

"قرآن پاک نے پہلے طریقہ کو حکمت دوسرے کو موعظت حسنہ اور تیسرے کو جدال سے تعبیر کیا ہے۔" (١٩٣٢ء، سیرۃ النبی، ٣٥٢:١)

٣ - بحث و مباحثہ، تکرار، دعویٰ، مقابلہ۔

 جدال دیر کے رہبان سنے کہاں تک میر اٹھو حرم کو چلو اب تمہیں خدا کی قسم (١٨١٠ء، میر، کلیات، ٤٤٦)

جدال کے مترادف

لڑائی

بحث, تکرار, جَدَلَ, جنگ, جھگڑا, رزم, رن, لڑائی, لڑنا, محاربہ, معرکہ, مقابلہ, نزاع, کارزار, کچّی, یُدھ

جدال کے جملے اور مرکبات

جدال و قتال

جدال english meaning

|to make firm or strong|; contending; contentionaltercationcontest(Plural) the Ganges and the Jamunaaffraydisputefightof variegated huewith gold fillings on silver

شاعری

  • پر اہل چیں کے فرق پہ زخم جدال ہے
    ثابت ہوا کہ کاسہ چینی میں بال ہے
  • سب اس سپر میں غازیوں کی چال ڈھال ہے
    تیغوں سے لب بہ لب دم جنگ و جدال ہے
  • دیکھا صف جدال میں مقصود کا جمال
    لندن کے ہوش مند رجال کرام نے
  • سرعت دم جدال و قتال اس کی دیکھئے
    کیا حسن ہے رکاب و دوال اس کی دیکھئے
  • دل نہ میری سنے نہ میں دل کی
    روز باہم جدال رہتی ہے
  • جدال دیر کے رہبان سنے کہاں تک میر
    اٹھو حرم کو چلو اب تمھیں خدا کی قسم

محاورات

  • آمادہ بجدال (بجنگ) ہونا
  • آمادۂ جنگ (و جدال) ہونا

Related Words of "جدال":