جنگل کے معنی
جنگل کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جَن (ن غنہ) + گَل }
تفصیلات
iسنسکرت زبان میں اسی تلفظ کے ساتھ رائج تھا۔ اردو میں داخل ہوا اور سب سے پہلے "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں ١٦١١ء میں مستعمل ملتا ہے۔, m["افتادہ زمین","بن کھنڈ","بے چراغ","جھاڑ جھنکار","جھاڑیوں کا ڈرا","درخت زار","سبزہ زار","لنکار گاہ","وہ جگہ جہاں بہت سے خود رو پودے اگ آئیں","ویران جگہ"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : جَنْگَلات[جَن (ن غنہ) + گَلات]
- جمع غیر ندائی : جَنْگَلوں[جَن (ن غنہ)+ گَلوں (و مجہول)]
جنگل کے معنی
"وہ لق و دق جنگل بیابان جہاں عالم سنسان تھا"۔ (١٩٢٧ء، گلدستہ عید، ١٨)
کشت و چمن کا منظر دلچسپ و دلکشا ہے جنگل کے بیل بوٹوں میں خوشنما ادا ہے
"تہمتنوں کے جنگل تھے حکیم ندیم جمع تھے"۔
جنگل کے مترادف
چراگاہ
اجاڑ, افراط, اڑھایا, بادیہ, برباد, بن, بنجر, بہتات, بیابان, بیلہ, جھاڑی, چراگاہ, چَنگل, دہشت, ریگستان, صحرا, میدان, نخلستان, ویران, ویرانہ
جنگل کے جملے اور مرکبات
جنگل گیر, جنگل کاری, جنگل باڑی
جنگل english meaning
A junglewoodforestthicket; forest land; waste land; land or country over grown with long grass and weeds; a wild or uninhabited part; long grass and weeds (on groundsor in a garden )a foresta jungleA wood
شاعری
- وحشی مزاج از بس مانوس بادیہ ہے
ان کے جنوں میں جنگل اپنا ہوا ہے گھرسا - ناسازی و خشونت جنگل ہی چاہتی ہے
شہروں میں ہم نہ دیکھا بالیدہ ہوتے کیکر - جنگل جنگل شوق کے مارے ناقہ سوار پھراکی ہے
مجنوں جو صحرائی ہوا تو لیلی بھی سودائی ہوئی - جنگل جلے تو اُن کو خبر تک نہ ہوسکی
چھائی گھٹا تو جُھوم اٹھے بستیوں کے لوگ - ہوئی ہے شام جنگل میں پرندے لوٹتے ہوں گے
اب اُن کو کس طرح روکیں، نواحِ دام سے پہلے! - یہ پتھروں کا ہے جنگل چلو یہاں سے چلیں
ہمارے پاس تو گیلی زمیں کے پودے ہیں - جیسے جنگل میں آگ لگ جائے
ہم کبھی اتنے خوب صورت تھے - اوس پر سے سب آبادی و عمارت
بہاڑ جنگل لندن کا آسمان - ستم یہ دیکھ اک آتش زدی بلبل جو چہکاری
تولی پھر راہ جنگل کی نکل اس طور یک باری - نہ کیونکر بن کے بن ٹیسو کے پھولوں کے نظر آویں
جو جنگل جی سے جوگی آپ لیویں بھاگ کا جوڑا
محاورات
- آج کل جنگل میں سونا اچھالتے چلے جاؤ کوئی نہیں پوچھتا
- ایک جنگلے میں دو شیر نہیں رہ سکتے
- بھوکے کو ان پیاسے کو پانی جنگل جنگل آوادانی (آبادی)
- پنڈت بھئے تو کیا بھئے گلے لپیٹا سوت۔ بھاؤ بھگت جانی ناہیں بھئے جنگل کے بھوت
- تیلی کا بیل کیا جانے جنگل کی سار
- جنگل جاٹ نہ چھیڑے ہٹی بیچ کراڑ (کلال) بھوکا ترک نہ چھیڑے ہوجائے جی کا (جنجال) جھاڑ
- جنگل میں منگل بستی میں ویران۔ جا کر بھنگ نہ سانجرے وا گھر پھوٹ سماں
- جنگل میں منگل بستی میں کڑاکا
- جنگل میں منگل ہونا
- جنگل میں موتی کی قدر نہیں