جھنکار کے معنی
جھنکار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ جَھن + کار }
تفصیلات
iسنسکرت سے ماخوذ اسم ہے اردو میں بطور اسم مستعمل ہے ١٦٩٧ء میں "دیوان ہاشمی" میں مستعمل ملتا ہے, m["آنکھ مار ٹڈے اور جھینگر کی آواز","پازیب یا جھانجر کی آواز","تلواروں کے ایک دوسرے پر لگنے کی آواز","جھن جھن","جھنکارنا کا","دھات کے برتنوں کے ٹکرانے کی آواز","زنجیر یا گھوڑے کی ساز کی آواز","شیشے وغیرہ کے برتنوں کے ٹوٹنے کی آواز","کوئی آواز جس میں سے جھن کی آواز پیدا ہو"]
اسم
اسم صوت ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : جَھنْکاریں[جَھن + کا +ریں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : جَھنکاروں[جَھن + کا + روں (و مجہول)]
جھنکار کے معنی
بن جاتی ہے دل میں خلش خار تمنا جھنکار ترے پاؤں کے زیور سے نکل کر (١٩١٧ء، کلیات حسرت موہانی، ١٢٦)
"دعوت حق کے جواب میں ہر طرف سے تلوار کی جھنکاریں سنائی دے رہی تھیں۔١٩١ء، سیرۃ النبیۖ، ٢٤٩:١
"بیڑیوں کی جھنکار کو روپے کی جھنکار سمجھی۔" (١٨٩٢ء، طلسم ہوش ربا، ٥٧٧:٦)
"کبھی خواب کے پیرائے میں وحی آتی تھی مگر اکثر گھنٹے کی سی جنکار سن پڑتی تھی۔" (١٨٩٠ء، لکچروں کا مجمعوعہ، ٢٠١:١)
"دفعہ میں نے گلاس کے گرنے کی جھنکار سنی۔" (١٩٢٤ء، خونی راز، ٥٥)
"شیر کا ہمہمہ طاؤس کی جھنکار، کویل کی کوک وغیرہ وغیرہ۔" (١٩١٤ء، شبلی، مقالات، ٢٨:٢)
"جھینگروں نے جھنکار مچا رکھی تھی۔" (١٩٤٤ء، رفیق حسین، گوری ہو گوری، ٦٢)
"الفاظ . جو مختلف زبانوں میں اشتراک الصوت رکھتے ہیں اپنی زیریں جھنکار سے جاذب قلوب سیاحان و راہ روند گان اردو ہوں گے۔" (١٩٣٤ء، اودھ پنچ، لکھنو، ١٧، ٣:٢)
جھنکار کے مترادف
آواز, جھن جھن
جَھس, جھنجھناہٹ, جھنک
جھنکار english meaning
chinkingdistinctionjinglequalification categoryscream (of peacock)tinkle
شاعری
- عہد و پیمانِ وفا‘ پیار کے نازک بندھن
توڑ دیتی ہے زر و سیم کی جھنکار یہاں - تری پازیب کی جھنکار کا آہستہ آہستہ
وہ دھیمی دھیمی لے میں گیت برساتے ہوے آنا - چل رہی تھی جو زنازن صف اشرار پہ تیز
اس کی جھنکار دلیروں کو تھی آہنگ انگیز - ختر کار جھنکار میں جت کیا
جیتے تار اوتار کے رت کیا - پھولاویں پھول لاویں سو یو انوٹ ہور بچھوے میں
سوگھنگرو پابلاں پینجن جھنک جھنکار چھوڑی ہوں - پھولاویں پھول لاویں سو یو انوٹ ہور بچھوےمیں
سو گھنگرو پایلاں پینجن جھنک جھنکار چھوڑی ہوں - امرت کی کچھ نیں حاجت مردے اٹھیں گے جی کر
گھنگھرو کا گر سناویں جھنکار چاند صاحب - میں دوانا ہوں سدا کا مجھے مت قید کرو
جی نکل جائے گا زنجیر کی جھنکار کے ساتھ - امرت کی کچھ نیں حاجت مردے اٹھیں گے جی کر
گھنگرو کا گر سناویں جھنکار چاند صاحب - اون چوڑیوں کی سنتے ہی جھنکار دودستی
کھائی دلِ مجروح نے تلوار دودستی
محاورات
- تھالی پھوٹی تو پھوٹی جھنکار تو سنی
- تھالی گری جھنکار سب نے سنی