حاجی کے معنی
حاجی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ حا + جی }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |حاج| کے ساتھ فارسی قواعد کے مطابق |ی| بطور لاحقۂ صفت لگانے سے لفظ |حاجی| بنا۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے "دیوان" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["وہ شخص جس نے حج کیا ہو","جس شخص نے مکہ مکرمہ میں حج ادا کیا ہو","جس نے حج کیا ہو","حج کرنے والا","زائر بیت اللہ","زائرِ حرم","عربی میں استعمال نہیں ہوتا","وہ شخص جو کعبتہ اللہ کا حج کر آیا ہو"]
حجج حاجی
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : حُجّاج[حُج + جاج]
- جمع غیر ندائی : حاجِیوں[حا + جِیوں (واؤ مجہول)]
حاجی کے معنی
"جب وہ حاجی بن کر لوٹتے ہیں تو ان کی آنکھ میں ایک فاتحانہ چمک ہوتی ہے" (١٩٧٥ء، لبیک، ٢٩٠)
حاجی کے جملے اور مرکبات
حاجی بغلول, حاجی کیمپ, حاجی الحرمین
حاجی english meaning
(child|s) whining
شاعری
- ہوتی ہے مشاعروں میں بو گھورے کی
حاجی بخش اللہ کی‘ میاں بھورے کی - زیادہ حاجی مائل تھے سب سے
رسوم اس کی بجا لاتے ادب سے
محاورات
- پاجی بہ طواف کعبہ حاجی نمے شود
- من ترا حاجی بگوئم تو مرا حاجی بگو
- من ترا حاجی بگوئم تو مرا حاجی بگو
- من ترا حاجی بگوئیم تو مرا ملا بگو
- مکہ گئے نہ مدینہ گئے بیچ ہی بیچ میں پیمبر(حاجی) بہے