حجام کے معنی

حجام کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ حَج + جام }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم صفت ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے ١٨٤٥ء میں "مجمع الفنون" (ترجمہ) میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اصلاح ساز","بال تراشنے والا","بال مونڈنے والا","پچھنے لگانے والا","حجامت بنانے والا","حجامت بنانے والا شخص","خاص تراش","داڑھی تراشنے والا","سر مونڈنے والا","گیسو تراش"]

حجم حَجّام

اسم

صفت ذاتی ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : حَجّاموں[حَج + جا + موں (و مجہول)]

حجام کے معنی

١ - وہ شخص جو بعد پچھنا لگانے کے سینگی سے خون کھینچتا ہے، پچھنے لگانے والا، فصد کھولنے والا؛ جراح۔

"مریض کی شریان کو ایک ناتجربہ کار حجام (جراح) نے کھول دیا" (١٩٥٤ء، طب العرب، (ترجمہ)، ٢٧)

٢ - نائی، بال کاٹنے والا۔

"اور پندرہ دن بعد جب اس نے حجام کو بلوا کر شیو کرائی تو نرس کی طرف دیکھ کر مسکرایا" (١٩٨٣ء، سفِر مینا، ١٦٠)

حجام english meaning

a cupper; a shavera barber(see under ‌حجامت N.F.*)a shaverbarberfood given their priests by Hindus for the deadhair dresserhair dresser, phlebotomistping ; denched ; wet throughthis as festival |S|

شاعری

  • او حجام عاجز اوٹھیا بول ویں
    کہ دھرتا ہوں سر پانئو لگ حول میں
  • خط بناتے وقت ٹوٹا حسن یار
    اپنے دل میں خوش بہت حجام ہے
  • میں داڑھی تری واعظ مسجد ہی میں منڈواتا
    پر کیا کروں ساتھ اپنے حجام نہیں رکھتا
  • اب جو حجام اپنے ساتھ ہے یاں
    سو وہ بھڑوا پلشت گندہ دہاں
  • دستگاہ منفعت ہے گرچہ ہے بے آبرو
    حسنِ بے پردہ ہے گویا آئینہ حجام کا
  • آج حجام کی نے سر سہلا
    خوب ناخن لیے رقیبوں کے

محاورات

  • اس سے خوب حجامت کرائی
  • استاد حجام نائی۔ میں اور میرا بھائی گھوڑی اور گھوڑی کا بچھیرا اور مجھ کو تو آپ جانتے ہی ہیں
  • ایک میں ایک میرا بھائی تیسرا حجام نائی
  • ایک میں دوسرا میرا بھائی تیسرا حجام نائی
  • حجام رے حجام تیری آرسی بسولا چاھین لونگا تو تو بھینس کاہے سے دوہے گا
  • حجام رے حجام تیری آرسی بسولاچھین لونگا تو تو بھینس کاہے سےدوہے گا
  • حجام کا استرہ میرے سر پر بھی پھرتا ہے تمہارے سر پر بھی
  • حجام کا لڑکا پہلے استاد ہی کا سر مونڈتا ہے
  • حجام کے آگے سب کا سرجھکتا ہے
  • حجامت بنانا

Related Words of "حجام":