حلیم کے معنی

حلیم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ حَلِیم }بردبار، نرم

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم صفت مستعمل ہے۔ ١٨٣٨ء کو"بستان حکمت" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بردبار ہونا","(حَلَمَ ۔ بردبار ہونا)","ایک قسم کا کھانا جو گندم چنے کی دال گوشت اور گرم مصالحہ ادرک وغیرہ ڈال کر اکثر ماہ محرم میں شہدائے کربلا کے فاتحہ کے واسطے پکایا جاتا ہے","ایک قسم کا کھانا جو گیہوں چنے کی دال گوشت اور مصالح ڈال کر پکایا جاتا ہے","برداشت کنندہ","خدا کا ایک نام","متحمل مزاج","موٹا جانور","نرم دل"],

حلم حَلِیم

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( مذکر - واحد ), اسم

اقسام اسم

  • ["جنسِ مخالف : حَلِیمَہ[حَلی + مَہ]","جمع غیر ندائی : حَلِیموں[حَلی + موں (واؤ مجہول)]"]
  • لڑکا

حلیم کے معنی

["١ - ایک کھانا جو گیہوں، چنے کی دال، گوشت، گرم مسالہ اور ادرک وغیرہ ڈال کر پکایا جاتا ہے، کھچڑا۔","٢ - ایک پودے کا نام جو مسالے کے طور پر استعمال ہوتا ہے، چنسر۔","٣ - موٹا جانور۔ (جامع اللغات)"]

["\"محرم میں نفاست صاحب کے ہاں ایک دن حلیم ضرور کھائی جاتی تھی۔\" (١٩٦٥ء، بزم خوش نفساں، ١٨٨)","\"پانی میں حلیم کے بونے کی ترکیب یوں ہے۔\" (١٩٤٥ء، دولت بند، ١٣٢)"]

["١ - بردبار، متحمل مزاج، نرم دل۔","٢ - خدا کا ایک صفاتی نام۔"]

["\"میزبان . بے حد شریف، نہایت متواضع اور حلیم شخصیت کے تھے۔\" (١٩٨٣ء، سفرمینا، ١٢٩)","\"بروز قیامت اہل بہشت حضرت حق سبحانہ کو سب ناموں سے یاد کریں گے مگر غفور و رحیم و ثواب و حلیم نہ کہیں گے۔\" (١٨٤٥ء، احوال انبیاء، ٤٤٠:١)"]

عبدالحلیم، احمد حلیم

حلیم کے مترادف

کومل, بردبار

بردبار, دھیما, صابر, فروتن, گمبھیر, متحمل, ملائم, ملایم, نرم, کھچڑ, کھچڑا

حلیم english meaning

cereals cooked in meat ; suave ; affable ; tolerant ; serene [ A~حلم hil`m]gentlehumanemildHaleem

شاعری

  • اے حلیم عظیم رقیب
    حکم عدل لطیف حسیب
  • واہب و راحم و حلیم ہے وہ
    واجب و عالم و حکیم ہے وہ
  • یا عظیم یا حلیم یا رقیب یا مجیب
    یا حمید یا معید یا شہید یا حسیب
  • جب طلعت و سعید ، حلیم ، انور و جمال
    چل دیں تو کیا جئیں کہ طبیعت ہی بھر گئی

محاورات

  • غریبی حلیمی عدل پاد شاہی

Related Words of "حلیم":