خبطی کے معنی
خبطی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ خَب + طی }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مصدر اور اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ آخری |ی| بطور لاحقۂ صفت لگانے سے |خبطی| بنا۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے۔ ١٨٠١ء "باغ اُردو" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے وقوف","حواس باختہ","خبط الحواس","فاتر العقل"]
خبط خَبْط خَبْطی
اسم
صفت ذاتی ( واحد )
اقسام اسم
- جمع غیر ندائی : خَبْطِیوں[خَب + طِیوں (و مجہول)]
خبطی کے معنی
"اس طرح کے توہمات اکثر . رفع ہو جاتے ہیں اگر خبطی یا عصبی مریض اپنے متعلقہ حقایق سے نبٹنے کو تیار ہو جائے۔" (١٩٦٣ء، تجزیۂ نفس (ترجمہ)، ٣٣)
"مبالغہ آمیز خود اعتمادی کا زبردست عیار خلافی احساس خبطی مریض اور بعض اوقات عام جنونی فالج میں پایا جاتا ہے۔" (١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں، (ترجمہ)، ١٢٠)
"وہی جو ناول قصّے، کتابیں لکھا کرتا ہے خبطی سا ہے۔" (١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ٤٣)
خبطی کے مترادف
پاگل, شوریدہ سر, عاشق, سنکی, جنونی, سودائی, دیوانہ
ابلہ, احمق, بدحواس, بیوقوف, پاگل, پریمی, جنوانی, جنونی, دیوانہ, سودائی, سڑی, عاشق, مجنون, مجنوں, محب, مورکھ, نادان
خبطی english meaning
Madinsanecrazymad
شاعری
- میاں مجنوں ہوں چاہے کوہ کن ہوں دونوں خبطی تھے
کسی کا کچھ بھی ان سے خاک پتھر ہو نہیں سکتا - جس کو دیکھا ہم نے اس وحشت کدے میں دہر کے
یا سڑی یا خبطی یا مجنوں یا دیوانہ تھا - ہم ایسی کل کتابیں قابل ضبطی سمجھتے ہیں
کہ جن کو پڑھ کے لڑکے باپ کو خبطی سمجھتے ہیں - جس کو دیکھا ہم نے اس وحشت کدے میں دہر کے
یا سیڑی یا خبطی یا مجنوں یا دیوانہ تھا - ہم ایسی کُل کتابیں قابلِ ضبطی سمجھتے ہیں
کہ جن کو پڑھ کے لڑکے باپ کو خبطی سمجھتے ہیں
محاورات
- الو ماں کا خبطی بچہ
- الو ماں کا خبطی بیٹا