دستور کے معنی
دستور کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دَس + تُور }
تفصیلات
iفارسی زبان سے اسم جامد ہے۔ پہلوی میں اس کا تلفظ |دَسْت وَر| ہے اردو میں فارسی سے ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١١ء کو قلی قطب شاہ کے کلیات میں مستعمل ملتا ہے۔, m["امام آتش پرستاں","پارسیوں کا ملا (دست سے)","پرگنوں کا مجموعہ","پیشوائے آتش پرستاں","رکن حکومت"]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : دَساتِیر[دَسا + تیر]
- جمع غیر ندائی : دَسْتُوروں[دَس + تُو + روں (و مجہول)]
دستور کے معنی
"تم سمجھتے ہو کہ چار جماعتیں پڑھ کر تمہیں ہمارے صدیوں کے دستور پر تنقید کرنے کا حق مل گیا ہے۔" (١٩٨٠ء، وارث، ٢٢٢)
میرا دستور ہے تسلیم و رضا قصر جنت کو میں ٹھکراؤں گا (١٩٨٣ء، حصارانا، ١٤٥)
"یہ ہر زمانہ کا دستور رہا ہے کہ نئی اقدار اور تصورات کے معاملہ میں دوگروہ برسرِ پیکار ہو جاتے ہیں۔" (١٩٨٣ء، برش قلم، ١٦٧)
کرسی عدل ہے انصاف سے خود بھی مجبور توڑ سکتی نہیں قانون کا کوئی دستور (١٩٨٤ء، سمندر، ٧٥)
"لیکن انہوں نے دستور کو سیکولر یا سوشلٹ رنگ دینے کی کوششوں کو ناکام بنا دیا۔" (١٩٨٦ء، جنگ، کراچی، ١٥ جولائی، ٣)
"میں تمہاری مثنوی کو دستورِ امیر عراق کے پاس لے جاؤں گا۔" (١٩٤٦ء، شیرانی، مقالات ١٧٤)
"ملکم صاحب نے جنہوں نے ایران کی تاریخ نہایت تحقیق و قدقیق سے لکھی تحریر فرماتے ہیں کہ "تمام مورخوں نے جو صدر اسلام کے ہمعصر تھے لکھا ہے کہ پیغمبر کے اصحاب نے ایرانیوں کی پامردی اور دلیری سے طیش میں آکر فتح کے بعد (ایرانیوں کے) . شہر کے شہر جلا دئیے، آتش کدوں میں آگ لگا دی، مدبدوں اور دستوروں کو قتل کر دیا۔" (١٩١٤ء، شبلی مقالات، ٨٨:٦)
دہر کا بوڑھا تمدن مل چکا تھا خاک میں اور جواں دستور گم تھا مجلس ادراک میں (١٩٣٣ء، سیف و سبو، ٢٥)
"دستور کے پانی میں ایک بڑا چمچہ . روغن زیتون شریک رکھے۔" (١٨٦٠ء، نسخہ عمل طب، ٣٩)
دستور کے مترادف
رسم, رواج, ضابطہ, روش, قانون, رہن, سنت, مسلک, تزک
آئین, چلن, دستوری, رسم, رواج, روش, ریت, شرع, ضابطہ, ضلع, طرز, قاعدہ, قانون, مال, مشیر, معمول, نمونہ, وزیر, ڈھنگ, کمیشن
دستور کے جملے اور مرکبات
دستور مملکت, دستور سازی, دستور العمل, دستور ساز, دستور اساسی, دستور اعظم, دستور نامہ
دستور english meaning
A prime-minister; a councillora senatora modelexemplarruleregulation; basisfoundation settled or established ordercustomusagepracticefashionmodemanner; a customary fee or taxor percentage; a districtan aggregate of parganas.a common practicedotted (letter) [A~ اعجام]f. & (Plural) معجمہ mo|jamahmannerminister
شاعری
- ہوں جس پر دستخط اُس کی رضا کے
وہی دستور ہونا چاہتی ہوں - اف یہ دستور چمن‘ آہ یہ آئینِ حیات
پھول کہلاتا ہے‘ غنچہ کا پریشان ہونا - پتنگے جل ہی جاتے ہیں نقابِ شمع کو چھو کر
عدم دیوانگی اخلاص کا دستور ہوتی ہے - چوٹ لگے اور آنسو آئیں‘ جزو فطرت‘ عین فطرت
لیکن جس محفل میں میں ہوں‘ اس کا یہ دستور نہیں - بہنا کچھ اپنی آنکھ کا دستور ہوگیا
دی تھی خدا نے آنکھ پہ ناسور ہوگیا - مجھے اس شہر میں لے جاکے قاتل قتل کرنا تو
نہ پٹی باندھنے کا ہو جہاں دستور آنکھوں پر - نخل جنوں میں باسق منشور ہے ہمارا
مجنوں بھی اک چہارم دستور ہے ہمارا - کون کہتا ہے کہ حلاجوں کا یہ دستور ہے
کلمہ حق جو کوئی بولا وہی منصور ہے - عاشقاں تج باٹ میں بسمل ہوے ہیں بے شمار
عاشق بے چارہ کوں رکھ پیار کے دستور تھے - میں نے اکبر سے کہا آئیے حجرے میں مرے
اس چٹائی پہ نمازیں پڑھیں حسب دستور
محاورات
- دستور جاری ہونا
- دستوری کا ٹکا مل گیا
- ذوق میں شوق نفع میں لڑکا (دستوری میں بچہ)
- شوق میں ذوق دستوری میں لڑکا
- شوق میں ذوق‘ دستوری میں لڑکا