دشمنی کے معنی

دشمنی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دُش + مَنی }

تفصیلات

iفارسی زبان سے اسم جامد |دشمن| کے آخر میں |ی| بطور لاحقۂ کیفیت لگائی گئی ہے۔ اردو میں ١٥٦٤ء کو حسن شوقی کے دیوان میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اَن بن","دل شکنی","دوستی کی ضد","شکر رنجی"]

دُشْمَن دُشْمَنی

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : دُشْمَنِیاں[دُش + مَنِیاں]
  • جمع غیر ندائی : دُشْمَنِیوں[دُش + مَنِیوں (واؤ مجہول)]

دشمنی کے معنی

١ - مخالفت، بیر، بدخواہی، عداوت، لاگ، خصومت، نقصان پہنچانے کی خواہش۔

 کانپتی ہے دشمنی جن کے نفس کی چوٹ سے کاٹ جاتے ہیں وہ اژدر مخلصی کی اوٹ سے (١٩٤٤ء، نبض دوراں، ٢٠١)

دشمنی کے مترادف

آنٹ, تلخی, رقابت, عداوت, خصومت, تخالف

آنٹ, آنٹھ, آنٹھی, بدخواہی, بیر, پرخاش, جھگڑا, خصومت, رنج, عداوت, غبار, لاگ, لڑائی, مخاصمت, مخالفت, معاندت, نزع

دشمنی english meaning

Enmityhostilityanimosityhatreddetestation.enmityLahore soremalicerancour

شاعری

  • دشمنی ہم سے کی زمانے نے
    کہ جفا کار تجھ سے یار کیا
  • اب تنگ ہوں بہت میں مت اور دشمنی کر
    لاگو ہو میرے جی کا اتنی ہی دوستی کر
  • ضروری ہوگیا ہے اب اُسے معزول کرنا
    وفا میں اور امورِ سلطنت میں دشمنی ہے
  • مانگا کریں گے اب سے دُعا ہجر یار کی
    آخر تو دشمنی ہے دُعا کو اثر کے ساتھ
  • وہ دشمنی سے دیکھتے ہیں‘ دیکھتے تو ہیں
    میں شاد ہوں کہ ہوں تو کسی کی نگاہ میں
  • دشمنی کا سفر اک قدم دو قدم
    تم بھی تھک جاؤگے ہم بھی تھک جائیں گے
  • نجانوں کیا پدر کو دشمنی ہے
    بھلا اب تو بدر سے آبنی ہے
  • نشہ مے میں کھلی دشمنی دوست مجھے
    آب انگور نے کی آتش پنہاں پیدا
  • جنون عشق جو مجھ سے نہ دشمنی کرتا
    کبھی تو ہاتھ گریباں سے آشتی کرتا
  • کبھو دوستی ہے کبھو دشمنی ہے
    تری کونسی بات پر جائیے

محاورات

  • خدا واسطےکی دشمنی
  • دشمنی ڈالنا

Related Words of "دشمنی":