دلیر کے معنی
دلیر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دِلیر (ی مجہول) }بہادر
تفصیلات
iفارسی زبان سے اسم جامد ہے۔ اردو میں ساخت اور معنی کے اعتبار سے بعینہ داخل ہوا۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے خوف","بے دھڑک","جرأت مند","جی دار","دل چلا","سُور بیر","شیر مرد"],
اسم
صفت ذاتی, اسم
اقسام اسم
- لڑکا
دلیر کے معنی
"وہ ایک دلیر عورت ہے۔" (١٩٨٦ء، اوکھے لوگ، ١٤٦)
دلیر کے مترادف
جاں باز
بہادر, بیباک, بیر, جّرار, جری, جنگجو, جنگی, جوانمرد, جہادر, جیوٹ, دلاور, سوربیر, سورما, شجاع, گستاخ, مردانہ, نڈر, ہیرو
دلیر english meaning
bravedaringthis as foodvaliantDalear
شاعری
- آیاجو غیظ میں پسر شیر کردگار
دیدہ دلیر آنکھیں چھپا کر ہوے فرار - فوجوں پہ قہر دھائے گی چتون دلیر کی
بھاکو کہ آنکھیں خون میں ڈوبی ہیں سیر کی - چھپتے نہیں ہزار میں تیور دلیر کے
یہ تو نہیں ہے کلب ہے برقع میں شیر کے - اللہ رے رعب و صولت و شوکت دلیر کی
گنتی محال ہو گئی لاشوں کے ڈھیر کی - کیا جانے کس نے ٹوک دیا ہے دلیر کو
سب دشت گونجتا ہے یہ غصہ ہے شیر کو - ہیبت دلوں پہ چھائی ہوئی ہے دلیر کی
رہوار کی ڈپٹ ہے کہ آمد ہے شیر کی - کشتوں کے پشتے ہوگئے ضرب دلیر سے
عرصہ فرس پہ تنگ تھا لاشوں کے ڈھیر سے - ہے راہ عشق مشکل آساں نہ جان اس کو
نبھ جائے گا فغاں تو اتنا دلیر کیا ہے - تو یہاں دِیدہ دلیر اور جناں میں حُوریں
گھر لٹیروں کا ہے وہ بھی ترے گھر ہی کا سا
محاورات
- تہیدستان را دست دلیری بستہ پنجہ شیری شکستہ
- چو نرمی کنی خصم گردد دلیر
- دلیری مردوں کا گہنا ہے
- دلیری کرنا
- ڈریں لومڑی سے نام دلیر (شیر) خاں