دھنک کے معنی

دھنک کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ دُھنْک }

تفصیلات

١ - باجے یا طبلے کی آواز۔, m["امیر آدمی","ایک قسم کی اوڑھنی","پتلا لیس گوٹا","پرہیز گار","پرہیز گار آدمی","دُھنَکنا کا","روپیہ قرض دینے والا","قرض خواہ","قوس و قزح","کشیدے کا کام"]

اسم

اسم صوت

دھنک کے معنی

١ - باجے یا طبلے کی آواز۔

دھنک english meaning

(of food) rich with much butter oil in itbabbledrenchedladies scarfquitewetshakedsoak

شاعری

  • شکستِ دل تک نہ بات پہنچی مگر ادا کہہ سکو تو کہنا
    کہ اب کے ساون دھنک سے آنچل کے رنگ سارے اُتر گئے ہیں
  • بارش

    ایک ہی بارش برس رہی ہے چاروں جانب
    بام و در پر… شجر حجر پر
    گھاس کے اُجلے نرم بدن اور ٹین کی چھت پر
    شاخ شاخ میں اُگنے والے برگ و ثمر پر‘
    لیکن اس کی دل میں اُترتی مُگّھم سی آواز کے اندر
    جانے کتنی آوازیں ہیں…!!
    قطرہ قطرہ دل میں اُترنے ‘ پھیلنے والی آوازیں
    جن کو ہم محسوس تو کرسکتے ہیں لیکن
    لفظوں میں دوہرا نہیں پاتے
    جانتے ہیں‘ سمجھا نہیں پاتے
    جیسے پت جھڑ کے موسم میں ایک ہی پیڑ پہ اُگنے والے
    ہر پتّے پر ایسا ایک سماں ہوتا ہے
    جو بس اُس کا ہی ہوتا ہے
    جیسے ایک ہی دُھن کے اندر بجنے والے ساز
    اور اُن کی آواز…
    کھڑکی کے شیشوں پر پڑتی بوندوں کی آواز کا جادُو
    رِم جھم کے آہنگ میں ڈھل کر سرگوشی بن جاتا ہے
    اور لہُو کے خلیے اُس کی باتیں سُن لگ جاتے ہیں‘
    ماضی‘ حال اور مستقبل ‘ تینوں کے چہرے
    گڈ مڈ سے ہوجاتے ہیں
    آپس میں کھو جاتے ہیں
    چاروں جانب ایک دھنک کا پردہ سا لہراتا ہے
    وقت کا پہیّہ چلتے چلتے‘ تھوڑی دیر کو تھم جاتا ہے
  • سارے دھنک کے رنگ تھے اس کے لباس میں
    خوشبو کے سارے انگ اُسے سوچنے میں تھے
  • دھنک بنیاد تھی جن کی وہ بام و در نہ بن پائے
    تذبذب نام ہے جس کا ہمیں اُس گھر میں رہنا ہے
  • مسکراتی ہوئی دھنک ہے وہی
    اس بدن میں چمک دمک ہے وہی
  • غل شور ہوے خوشحالی کے اور ناچنے گانے کے کھٹکے
    مرد نگیں‘ تال بجے‘ کچھ کھنک کھنک کچھ دھنک دھنک
  • کہ کامل مَثَل کہہ گئے یوں انگے
    منگوں دیدِ میں دید سو دھنک کوں ننگے
  • کہ کامل مثل کہہ گئے یوں انگے
    منگوں دید میں ، دید سو دھنک کوں منگے
  • کتابی مکھ پہ یوں اسکے دھنک کاجل کی پھیلی ہے
    کہ لونڈی جس کی اب ہر سطرِ انوارِ سہیلی ہے
  • اک تو آنکھوں کی سیاہی ہے تری قہرِ خدا
    تس پہ کرتی ہے ستم اور دھنک کاجل کی

محاورات

  • دمڑی کی روئی ٹکا دھنکوائی ۔ دمڑی کی روئی منگوائی ٹکا دیا اس کی دھنوائی
  • سارے گھر میں دو ہی دھنکر، بھنکر
  • سارے نگر میں دوہی دھنکر یا بھنکر

Related Words of "دھنک":