رفاقت کے معنی
رفاقت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
ہمراہی دوستی
تفصیلات
m["مہربان ہونا","بہی خواہی","خیر اندیشی","خیر خواہی","خیر خواہی (ہونا کے ساتھ)","میل جول","میل ملاپ"],
اسم
اسم
اقسام اسم
- لڑکا
رفاقت کے معنی
رفاقت اللہ، رفاقت سالار، رفاقت الحسن، رفاقت وقار
رفاقت english meaning
companionshipcompanydecidedfoldedloyaltysettledsocietytravelledtraversedRafaqat
شاعری
- بارش کی دعاؤں میں نمی آنکھ کی مل جائے
جذبے کی کبھی اتنی رفاقت بھی بہت تھی - عقل کی رفاقت نے نامراد ہی رکھا
زندگی میں کام آئی دل کی روشنی تنہا - وہ لوگ جن کی رفاقت پہ ناز تھا تم کو
وہ لوگ ایک قدم بھی تو ساتھ دے نہ سکے - (دلدار بھٹی کے لیے ایک نظم)
کِس کا ہمدرد نہ تھا‘ دوست نہ تھا‘ یار نہ تھا
وہ فقط میرا ہی دلدار نہ تھا
قہقہے بانٹتا پھرتا تھا گلی کوچوں میں
اپنی باتوں سے سبھی درد بُھلا دیتا تھا
اُس کی جیبوں میں بھرے رہتے تھے سکّے‘ غم کے
پھر بھی ہر بزم کو گُلزار بنا دیتا تھا
ہر دُکھی دل کی تڑپ
اُس کی آنکھوں کی لہو رنگ فضا میں گُھل کر
اُس کی راتوں میں سُلگ اُٹھتی تھی
میری اور اُس کی رفاقت کا سفر
ایسے گُزرا ہے کہ اب سوچتا ہوں
یہ جو پچیس برس
آرزو رنگ ستاروں کی طرح لگتے تھے
کیسے آنکھوں میں اُتر آئے ہیں آنسو بن کر!
اُس کو روکے گی کسی قبر کی مٹی کیسے!
وہ تو منظر میں بکھر جاتا تھا خُوشبو بن کر!
اُس کا سینہ تھا مگر پیار کا دریا کوئی
ہر دکھی روح کو سیراب کیے جاتا تھا
نام کا اپنے بھرم اُس نے کچھ ایسے رکھا
دلِ احباب کو مہتاب کیے جاتا تھا
کوئی پھل دار شجر ہو سرِ راہے‘ جیسے
کسی بدلے‘ کسی نسبت کا طلبگار نہ تھا
اپنی نیکی کی مسّرت تھی‘ اثاثہ اُس کا
اُس کو کچھ اہلِ تجارت سے سروکار نہ تھا
کس کا ہمدرد نہ تھا‘ دوست نہ تھا‘ یار نہ تھا
وہ فقط میرا ہی دلدار نہ تھا - اے ولی حق رفاقت کے ادا کرتے کیا
مستحق مغفرت آلودہ دامانی مجھے - مونس مری اس وقت رفاقت کی گھڑی ہے
حرمت پہ مرے شاہ کی بات آن پڑی ہے - اے ولی حق رفاقت کے ادا کرتے کیا
مستحق مغفرت آلودہ دامانی مجھے - لاگی ہے لگن تم سوں چھڑا کون سکے گا، ہے کس میں یہ قدرت
اب مج کوں وطن اپنے لجا کون سکے گا، کر دل سوں رفاقت - پہونچا دے جو کوثر پہ رفاقت ہے وہ کس کی
جو اجر رسالت ہے مودت ہے وہ کس کی - نہ کئی آشنا تا رفاقت کرے
نہ کئی دوست تا مہر و الفت کرے
محاورات
- بھات چھوڑا جاتا ہے ساتھ نہیں چھوڑا جاتا۔بھات چھوڑے ساتھ نہ چھوڑے۔ فاﺋدے پر نظر کرکے رفاقت نہ چھوڑے
- رفاقت سے منہ موڑنا
- رفاقت نہ چھوڑنا